لاہور (اپنے نامہ نگار سے) نیب نے رمضان شوگر مل ریفرنس میں حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست پر جواب جمع کرا دیا۔ جبکہ نیب نے بریت کی درخواست کی مخالفت کی اور مسترد کرنے کی استدعا کی گئی۔ نیب جواب میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز رمضان شوگر مل کے سی ای او ہیں۔ شکایت موصول ہوئی کہ 360 ملین کی رقم ڈرینیج سسٹم کی بجائے رمضا ن شوگر مل کے لیے نالے کی تعمیر پر صرف کی گئی۔ یہ نالہ رمضان شوگر مل کے فنڈز کی بجائے قومی خزانے سے تعمیر کیا گیا۔ 25 سال تک رمضان شوگر مل کا سیوریج کا کوئی نظام نہیں تھا۔ بعد میں قومی خزانے سے بنایا گیا۔ شہباز شریف نے بدنیتی سے رمضان شوگر ملز کے علاقہ میں نالے کی تعمیر کی ہدایات جاری کیں۔ نالے سے رمضان شوگر مل اور شریف ڈیری ہی سب سے بڑی بینیفشری ہیں۔ نالے کے قریب واقع گیارہ آبادیوں میں سے صرف دو آبادیاں ہی اسے استعمال کر سکتی ہیں۔ ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ نالہ رمضان شوگر ملز کے لیے ہی بنایا گیا۔ شواہد موجود ہیں کہ اس جرم میں حمزہ شہباز پوری طرح ملوث ہیں۔ شواہد کی بنیاد پر قوی امکان ہے کہ ملزموں کو سزائیں ہوں گی۔اے پی پی کے مطابق احتساب عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت دس جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست پر وکلا کو دلائل کے لئے طلب کر لیا۔ شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے اور اپنی حاضری لگوائی جبکہ حمزہ کی طرف سے طبی بنیاد پر حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی گئی جس میں بتایا گیا کہ حمزہ شہباز کمر درد کے باعث آج حاضر نہیں ہوسکتے، حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔
رمضان شوگر ملز سیوریج قومی خزانے بنا، نیب، حمزہ کی درخواست پر جواب
Dec 21, 2021