لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی نے تعلیم کے فروغ کیلئے تین مسودات قوانین گرینڈ ایشین یونیورسٹی سیالکوٹ، انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی لاہور اور غازی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ سائنس ڈیرہ غازی خان کثرت رائے سے منظور کر لئے۔ حکومت نے کرسمس سے پہلے مسیحی ملازمین کو تنخواہیں دینے کی یقین دہانی کروا دی۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں ڈی اے پی کھاد بلیک میں فروخت ہونے کے خلاف حکومتی اور اپوزیشن نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ جس پر وزیرقانون نے اس معاملے پر عام بحث کروانے کی یقین دہانی کروا دی۔ اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت کی بجائے دو گھنٹے دس منٹ کی تاخیر سے سپیکر پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔ ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے راجہ یاسر ہمایوں نے کہا کہ حکومت صوبے میں خواتین کی مزید یونیورسٹیاں قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جیسے ہی وسائل میسر آئیں گے حکومت ان نئی یونیورسٹیوں پر کام شروع کر دے گی۔ جن تعلیمی اداروں کی عمارتوں میں غیر معیاری میٹریل استعمال کیا گیا اس کی تحقیقات ہر صورت ہونی چاہیے۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے عمارتیں تعمیر کی ہیں ان کے افسران کے خلاف وزیراعلی پنجاب کو کارروائی کرنے کی درخواست کریں گے۔ اجلاس میں خلیل طاہر سندھو نے نقطہ اعتراض پر ایوان میں مسیحیوں کو کرسمس سے قبل تنخواہیں دینے کا معاملہ اٹھایا۔ حکومتی رکن چودھری شفیق نے ایوان میں کھاد کی قلت کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کھاد بلیک ہو رہی اور مل ہی نہیں رہی۔ کوئی پوچھنے والا ہی نہیں، کاشتکارکھاد نہ ملنے پر بہت پریشان ہیں۔ وزیر زراعت سید حسین جہانیاںگردیزی نے کہا کہ کھاد کی شروع میں شکایات تھیں۔ آپ نشاندہی کریں کارروائی کریں گے، لیگی رکن رانا محمد اقبال نے کھاد کی قلت پر کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ کاشتکاروں کو کھاد ہی نہیں مل رہی۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس آج (منگل) دوپہر ایک بجے تک ملتوی کر دیا۔