اسلام آباد(نا مہ نگار)رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی دعوت پر وزیر خارجہ ملائیشیا داتوسیف الدین عبداللہ نے فیکلٹی آف پبلک پالیسی، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی، اسلام آباد میں منعقدہ ''پرامن بقائے باہمی'' پر پینل مباحثے میں مہمانِ خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد، وائس چانسلر، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی نے وزیر خارجہ کا خیرمقدم کیا ۔
اور پرامن بقائے باہمی کی مختلف پہلوئوں پر بات کرنے کیلئے انتہائی گرمجوشی سے استقبال کیا۔انہوں نے وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا کہ او آئی سی کونسل آف وزرائے خارجہ کے 17ویں غیر معمولی اجلاس میں مصروف شیڈول کے باوجود انہوں نے تقریب میں شرکت کی۔ داتو سیف الدین نے کہا کہ؛ ملائیشیا ہمیشہ سے ان تمام کوششوں اور اقدامات پر پختہ یقین رکھتا ہے جو قوموں کے درمیان، مختلف لوگوں کے درمیان، اور مختلف عقائد اور ثقافتوں کے درمیان پرامن بقائے باہمی کو فروغ دیتے ہیں؛ ۔ ایک کثیر ثقافتی، کثیر نسلی اور کثیر المذہبی ملک کے طور پر، ملائیشیا اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ رواداری کے اصول پر پوری دنیا پر عمل کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے زور دیا کہ؛ احترام اور باہمی افہام و تفہیم کو ہماری بات چیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہونی چاہئے اور گفتگو ا فہام وتفہیم اور لچک طاقتور ذریعہ ہو سکتا ہے۔ تقریب میں اسلام آباد/راولپنڈی کی معروف یونیورسٹیوں کے پروفیسرز، ممبران پارلیمنٹ، چیئرپرسن نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف چائلڈ، سفارت کار، محقق، معروف اینکرز، سیاسی تجزیہ کار اور طلباء و دیگر معزز شرکاء شامل تھے۔انہوں نے اسلامی دنیا کو جن اہم مسائل کا سامنا ہے اس پر روشنی ڈالی۔ کشمیر، فلسطین، روہنگیا کے ساتھ ساتھ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تجارتی توازن کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلیمی روابط کی اہمیت پر زور دیا۔
شرکت