گولارچی ( نامہ نگار) گولارچی میں صوبائی مشیر کی کھلی کچہری میں شکایتوں کے انبار لگ گئے مشیر اور ڈی سی کی جانب سے تین ماہ کے اندر شکایتوں کے ازالہ کی یقین دہانی کرائی‘گولارچی میں وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ریلیف و بحالی حاجی رسول بخش چانڈیو کی جانب سے عوامی مسائل کے حل کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں پی پی پی رہنما محمد اسلم راہو، ڈپٹی کمشنر بدین آغا شاہنواز سمیت ضلع و تعلقہ کے مختلف محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی کھلی کچہری میں لوگوں نے سب سے زیادہ شکایات مقامی ریونیو آفس میں ہونے والی کرپشن کے خلاف کیں جبکہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شکایت کی کہ جل جانے والے ریونیو ریکارڈ کی دوبارہ بحالی کے لیے تپیدار اور اے ڈی سی ون فی کھاتہ پچاس ہزار سے ایک لاکھ رشوت لے کر بھی لوگوں مہینے در بدر کیا جاتا ہے اس کے علاوہ آبپاشی، ایریگیشن، حیسکو، پبلک ہیلتھ، تعلقہ اسپتال میں ڈاکٹروں کی قلت اور کھاد کی بلیک مارکیٹنگ کے خلاف بھی عوام نے زبانی و تحریری شکاتیں پیش کیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر حاجی رسول بخش چانڈیو نے کہا کہ عوام کی شکایتں جائز ہیں انہیں نوٹ کر کے متعلقہ اداروں کو ہدایات کر دی گئی ہے اور اب ریونیو سمیت کسی بھی محکمے کے کسی اہلکار نے رشوت لی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔تقریب سے پیپلز پارٹی کے رہنما محمد اسلم راہو، محمد عرفان گجر، غلام مصطفی جت اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔