اسلام آباد(نا مہ نگار)ساوی نے پاکستان زرعی نیٹ ورک برائے پیداواری بڑھوتری کا آغاز کیا ہے تاکہ پاکستان بھر کے کسانوں کو زرعی پیداواری مقابلے کے ذریعے موسمیاتی سمارٹ زراعت کی اختراعات سے بھر پور فائدہ اٹھانے کا موقع فراہم کیا سکے۔چیئر کامن ویلتھ پارلیمنٹ ایسوسی ایشن اور ممبر قومی اسمبلی خصوصی کمیٹی برائے زرعی مصنوعات شاندانہ گلزار نے اس نیٹ ورک کی آن لائن تقریب کی صدارت کی۔ انہوں نے غذائی تحفظ سے نمٹنے کے لیے اختراعی حل کی ضرورت پر زور دیا۔پروفیسر محمد اقبال چوہدری، کوآرڈینیٹر جنرل کامسٹیک نے کہا، ہمیں خوراک کی حفاظت، غذائیت کی کمی اور پانی کی کمی کے چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے رکن ممالک کے ساتھ رابطے کی ضرورت ہے جن کو ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔پروفیسر مسرور بابر، وائس چانسلر، ڈیرہ اسماعیل خان ایگریکلچر یونیورسٹی نے کہا کہ پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے ہمیں اپنے کاشتکاروں کی تربیت کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداواری لاگت کا موازنہ کرنے کے لیے ڈیٹا اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے۔پروفیسر فتح مری، وائس چانسلر، سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈو جام نے کہا، ہمیں اپنی بوائی کے طریقوں کو بہتر اور ان میں اختراع لانے کی ضرورت ہے۔انجنیئر مشتاق گل سی ای او ساوی نے کہا کہ کسانوں کا دن منانا ہمارے لیے باعث اعزاز ہے۔