بدعنوانی کثیر جہتی مسئلہ، اثرات کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا،اعظم نذیر تارڑ 

Dec 21, 2022


لاہور ( نیوز رپورٹر) وفاقی وزیر قانون اور انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی جدہ میں او آئی سی کے رکن ممالک کے انسداد بدعنوانی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پہلے وزارتی اجلاس میں شرکت ۔انسداد بدعنوانی کے قانون نافذ کرنےوالے تعاون سے متعلق مکہ المکرمہ کنونشن کو کیا جا رہا ہے۔کنونشن او آئی سی کے رکن ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون میں اضافہ کرےگا اور بدعنوانی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے مسائل کی نشاندہی اور بہترین طریقوں کے اشتراک میں مدد کرے گا۔ وزرائے خارجہ کونسل کے چیئرمین ہونے کے ناطے پاکستان نے کنونشن کو حتمی شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ سینیٹر اعظم نذیر تارڑ او آئی سی کے بعض رکن ممالک کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے انسداد بدعنوانی کے قانون کے نفاذ پر او آئی سی کے رکن ممالک کے مکہ المکرمہ کنونشن کے شاندار اقدام پر مملکت سعودی عرب کی قیادت کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ کنونشن او آئی سی کے رکن ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کرے گا اور بدعنوانی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے مسائل کی نشاندہی اور بہترین طریقوں کے اشتراک میں مدد کرے گا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بدعنوانی ایک کثیر جہتی مسئلہ ہے جس کے سماجی، معاشی اور سیاسی اثرات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ مجرموں کو مالی محفوظ پناہ گاہوں سے انکار کریں اور چوری شدہ اثاثوں کی بازیابی اور اصل ممالک میں واپسی کے لیے تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ 

مزیدخبریں