لاہور(کامرس رپورٹر)چین پاکستان اقتصادی راہداری کے فریم ورک کے تحت قائم کیے جانے والے چار خصوصی اقتصادی زونز سے پاکستان میں تقریباً 575,000 براہ راست اور 10 لاکھ سے زیادہ بالواسطہ ملازمتیں پیدا ہونے کا امکان ہے۔خصوصی اقتصادی زونز اتھارٹی کے چیئرمین ایس ایم نوید نے کہا ہے کہ خیبرپختونخواہ، پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں قائم کیے جانے والے اقتصادی زونز لوگوں کے لیے ملازمتوں اور کاروباری شعبوں میں بے پناہ مواقع پیدا کریں گے۔
خصوصی اقتصادی زونز میں ممکنہ ملازمتوں اور صنعتوں کا پتہ لگانے کے لیے خیبر پختوانخواہ کے رشکئی، سندھ کے دھابیجی، پنجاب کے علامہ اقبال اور بلوچستان کے بوستان سمیت 9 میں سے 4خصوصی اقتصادی میں ملازمت کے مواقع کا جائزہ لینے کے لیے ایک مطالعہ کیا گیا جس میںبتایا گیا ہے کہ صنعتی مرحلے کے آغاز سے قبل مقامی نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔تربیت یافتہ مزدور اور انجینئر نہ صرف اقتصادی زونز میں اچھی ملازمتیں حاصل کریں گے بلکہ چینی اور مقامی کمپنیوں کو مقامی علاقوں سے ہنر مند پیشہ ور افراد کو بھرتی کرنے کے قابل بھی بنائیں گے۔سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زونز میں جو ممکنہ صنعتیں لگائی جا رہی ہیں ان میں فوڈ پروسیسنگ، کوکنگ آئل، سیرامکس، جواہرات اور زیورات، ماربل، معدنیات، زرعی مشینری، آئرن اینڈ سٹیل، موٹر بائیک اسمبلنگ، الیکٹریکل ایپلائینسز اور آٹوموبائل شامل ہیں۔