کراچی(کامرس رپورٹر)وفاقی حکومت کی جانب سے توانائی کے بچت کے سلسلہ میںبازار اور شادی ہالز رات جلد بند کرنے کے فیصلہ پر کراچی کے تاجروں اور شادی ہالز مالکان نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے کراچی جیسے بڑے شہر کی معاشی ترقی متاثر ہوگی اور ہزاروں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔شادی ہالز ایسوسی ایشن کے صدر رانا رئیس نے وفاقی حکومت کی جانب سے شادی ہالز رات دس بجے بند کئے جانے کے فیصلہ کو انتہائی نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ کراچی جیسے بڑی آبادی والے وسیع شہر میںایسا فیصلہ دانشمندانہ نہیںہے ،ہم نے کورونا کے دوران بھی بھار ی مالی نقصان برداشت کیا اور حکومتی ایس او پیز پر مکمل عملدر آمد کو یقینی بنایا،کراچی میںکروڑوںکی آبادی اور ٹریفک کے بے پناہ مسائل کے باعث شادی ہالز رات دس بجے بند کرنا قطعی طور پر ممکن نہیں،شادی ہالز کے کاروباری سے دیگر50سے زائد صنعتیں وابستہ ہیں،اس وقت بھی کراچی میںشادی ہالز رات 11بجے بند کئے جارہے ہیں،ایسے میں رات دس بجے شادی ہالز بند کرنے کے احکامات سمجھ سے بالا تر ہیں، کراچی کو ملک کے دیگر شہروںکے ساتھ نہ دیکھا جائے،یہاں فاصلے اور ٹریفک زیادہ ہے اور لوگوںکو شام میںدفاتر سے گھر جانے کے بعد شادی بیاہ کی تقریبات میںشرکت کےلئے وقت درکار ہوتا ہے،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس فیصلہ پر وفری طور پر نظر ثانی کی جائے ،بازار رات 8بجے بند کرنے کے فیصلہ کے حوالے سے عتیق میر،کراچی چیمبر،جمیل پراچہ،اسماعیل لالپوریہ،شرجیل گوپلانی اور دیگر نے کہا کہ کراچی میں رات8بجے بازار بند کرنے کی بات سمجھ میںنہیں آتی،اس وقت موسم سرما میں بجلی کی طلب ویسے ہی کم ہے اور ایسے میںمعاشی سرگرمیوںپر قدغن لگانا لوگوںکے معاشی قتل عام کرنے کے مترادف ہے،حکومت خود تو کفایت شعاری اور بچت کی راہ نہیںاپناتی اور سارا نزلہ عوام پر گرا دیا جاتا ہے،وزیروں اور مشیروںکی فوج ظفر رکھنے والے عوام سے قربانی مانگ رہے ہیں،تاجروں پہلے ہی کورونا کے اثرات سے نکل نہیںپائے ہیںاور ایسے میںاس طرح کے فیصلہ معیشت کےلئے مزید مشکلات پیدا کرینگے،تاجروں نے بھی حکومت سے بازار رات 8بجے بند کرنے کے فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب آل سٹی تاجر اتحاد کے صدر حماد پونا والا نے کہا ہے کہ توانائی بحران سے بچنے کےلئے حکومت کی جانب سے مارکٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے کی مزمت کرتے ہیں۔ حکومت کے اس فیصلے سے توانائی کا بحران کم نہیں ہو سکتا انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی اس طرح کے فیصلے کئے گئے تھے جس کے منفی نتائج سامنے آئے ، انہوں نے کہا کہ اس وقت توانائی کے بحران سے زیادہ ضروری ہے کہ معاشی بحران سے نمٹا جائے اس وقت ملک میں بالخصوص کراچی میں کاروباری صورتحال انتہاءخراب ہے *اس لئے ضروری ہے کہ تاجروں کو مزید سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ معاشی صورتحال بہتر ہواس طرح کے سخت فیصلے نہ کئے جائیں جس سے مزید معاشی صورتحال خراب ہو انہوں نے کہاکہ حکومت وقت کو چاہئے کہ اس وقت ان سنگین حالات کو مد نظر رکھتے ہو ئے کوئی بھی فیصلے کرنے سے قبل تاجروں کو اعتماد میں لیا جائے اس طرح کے فیصلوں سے معیشت مزید برباد ہوگی اور جس ملک کے معاشی حالات ٹھیک نہ ہوں وہ ملک ترقی پذیر نہیں ہوسکتا،
توانائی بچت/ فیصلہ مسترد