ا ی ای جی اور ای ایم جی مشینوں کی بندش سے پرائیویٹ لیبارٹری مافیا کی چاندی ہوگئی


ملتان(شاہد حمید بھٹہ ) نشتر ہسپتال کے نیورالوجی وارڈ میں مرگی ، پٹھوںاور نروز کی کمزوری کی تشخیص کرنے والی دو اہم مشینوںکو محض ٹیکنیشن کی کمی کو جواز بنا کر کئی ماہ سے بند کر دیا گیا ہے جس سے نشتر ہسپتال آنے والے غریب مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ا ی ای جی اور ای ایم جی (الیکٹرو مائیو گرافی) مشینوں کی بندش کے باعث نشتر روڈ پر موجود پرائیویٹ لیبارٹری مافیا کی چاندی ہو گئی ہے ۔ نشتر ہسپتال کے نیورالوجی وارڈ کے ڈاکٹرز مرگی اورٹانگوں کے پٹھوں کی کمزوری کے ساتھ آنے والے غریب مریضوں کو تشخیصی ٹیسٹوں کے لیے پرائیویٹ لیبارٹریوں میں بجھوا رہے ہیں جہاں پر مرگی کی تشخیص کے لیے کروائے جانے والے ای ای جی ٹیسٹ کے پانچ ہزار جبکہ پٹھوں اور نروز کی کمزوری کے لئے کرائے جانے والے ای ایم جی ٹیسٹ کیلئے آٹھ سے دس ہزار روپے وصول کئے جا رہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق نشتر ہسپتال میں روزانہ آنے والے متعدد غریب مریض مہنگے تشخیصی ٹیسٹ کروانے کی سکت نہ رکھنے کے باعث علاج اور تشخیص کے بغیر گھروں کو مایوس لوٹ رہے ہیں ۔نشتر ہسپتال کی ان اہم مشینوں کو محض ٹیکنیشن کی عدم موجودگی کو جواز بنا کربند کرنے کے حوالہ سے جب نشتر میڈیکل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر راشد قمر راﺅ سے موقف جاننے کے لیے متعدد مرتبہ کال اور واٹس ایپ میسج کےذریعے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انھوں واٹس ایپ پر اپنی ذاتی مصروفیت کو جواز بنا کرمعاملہ پر کوئی بھی موقف نہیں دیا۔
نشتر ہسپتال 

ای پیپر دی نیشن