ملتان (محمد نوید شاہ سے ) وزیراعلیٰ کے اعتماد کے ووٹ لینے پرفریقین کے رات گئے قانونی ماہرین سے اہم مشاورت سازی کا عمل جاری رہا۔ اسلام آباد میں وفاقی وزیر قانون کے ساتھ ملتان سمیت بہاولپور کے سینئر قانون دانوں سے مشاورت کی گئی۔اسی طرح اٹارنی جنرل آف پاکستان عرفان قادرسے بھی مشاورت کی گئی۔ دوسری جانب صوبائی حکومت نے بھی ایڈووکیٹ جنرل آفس سے رہنمائی طلب کرلی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین اپنے موقف کو قانونی قرار دینے کے لئے عدالتوں سے بھی رجوع کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ذرائع نے بتایاہے کہ وفاقی حکومت پی ڈی ایم کے رہنماﺅوں اور قانون دانوں سے مشورہ کرکے عدالت سے بھی رجوع کر سکتی ہے۔ وفاقی حکومت نے اس سلسلہ میں میں اٹارنی جنرل آفس سے بھی مشاورت کا عمل مکمل کیا ہے جس میں لاہور ہائی کورٹ سے ریلیف نہ ملنے پر براہ راست سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کے دس ممبران کے معاملات کو بھی سپریم کورٹ میں اٹھایا جا سکتا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ق کی صدارت اس وقت چودھری شجاعت کے پاس ہے۔ جس کے بعد ان کے حکم نامہ کو ہی فوقیت دیے جانے سے متعلق ایک علیحدہ سے بھی درخواست دائر کی جاسکتی ہے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت نے بھی عمران خان کے ہدایات کے بعد حکومت کی تحلیل سے متعلق قانونی مشاورت کے عمل کو تیز کردیا ہے۔ اس حوالے سے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنماو¿ں نے گورنر پنجاب کی جانب سے سے اعتماد کے ووٹ کے معاملہ پر پر قانونی مشاورت کی ہے ۔ اس سلسلہ میں ملتان سے بھی ایڈووکیٹ جنرل آفس سے اہم رہنماو¿ں اور وکلاءکو لاہور بلایا گیا ہے۔ اس بابت کسی بھی غیر قانونی حکم نامہ کو روکنے کے لیے حکومت پنجاب نے بھی عدالت سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
وکلاءسے مشاورت