سائنو سائٹس کا مرض کیا ہے؟

Dec 21, 2022


نزلہ زکام کی شکایت کے بعد کچھ لوگ کافی عرصہ تک ناک اور کان بند ہونے کے ساتھ ساتھ آنکھوں کے گرد بوجھ اور جبڑوں میں درد کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سونگھنے اور ذائقے کی حس کا متاثر ہونا،دانتوں میں درد ہونا، چہرے کو چھونے پر درد محسوس ہونا، ناک کے ذریعے سانس نہ لے سکنا اور سانس میں بدبو پیدا ہو جانا بھی نزلہ و زکام کے ساتھ عام علامات میں شامل ہیں۔ڈاکٹر اکثر آپ کو بتاتے ہیں کہ آپ کا مسئلہ سائنسز کا ہے۔ آخر سائنس کیا ہے اور اس کا علاج کیسے ممکن ہے؟
انسان کی ماتھے کی ہڈی اور آنکھوں کے گرد حلقہ بنانے والی ہڈیاں اندر سے کچھ حد تک کھوکھلی ہوتی ہیں۔ ہڈی کے اس کھوکھلے حصےکو سائنس یا سائنسز کا نام دیا جاتا ہے- کان ، ناک، گلا اور سائنسز اندر سے ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اگر گلے کی خرابی یا نزلہ زکام کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو بیماری کان اور سائنسز کو بھی تکلیف میں مبتلا کر سکتی ہے۔ عام طور پر نزلہ زکام بغیر کسی دوا کے چند دن میں بہتر ہو جاتا ہے، مگر ان لوگوں میں جنھیں ناک ، کان یا گلے سے وابستہ کوئی دائمی مرض ہو ، دمہ یا کسی مدافعتی نظام کو متاثر کرنے والا کوئی عارضہ لاحق ہو یا ان اعضاءسے متعلق کوئی مخصوص الرجی ہو، بظاہر بے ضرر نظر آنے والے نزلہ اور زکام کا بروقت علاج ضروری ہے۔نزلہ زکام کی صورت میں حتی الوسع غیر ضروری میل جول ترک کرنا چاہئیے تا کہ یہ چھوتی بیماری دوسروں تک نہ پہنچے۔آپ کا بیماری کی حالت میں گھر پر آرام کرنا سب کے حق میں بہتر ہے۔ پانی اور مشروبات کا استعمال کرنا چاہیئے۔ یاد رہے ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے عارضے میں مبتلا لوگ ہر قسم کے مشروب استعمال نہیں کر سکتے۔ اس بات کو مدنظر رکھنا لازمی ہے۔درد کم کرنے کی دوا فارمسسٹ کے مشورے سے استعمال کر سکتے ہیں۔ تمباکو نوشی ہر حال میں صحت کو منفی طور پر متاثر کرتی ہے، لہذا پرہیز لازمی ہے۔ بخار کی صورت میں آرام ضروری ہے۔
وہ خواتین و حضرات جو ہر سال کے کسی مخصوص مہینے میں زیادہ بیمار ہوتے ہیں ، انھیں چاہیئے کہ اپنے ڈاکٹر سے احتیاطی یا پرو فیلیکسس (prophylaxis) دوا کے بارے میں ضرور معلومات حاصل کریں۔ احتیاطی دوا کے استعمال سے آپ سالانہ بیمار ہونے سے بچ سکتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مسلمانوں میں ایک ایسا دینی / مذہبی عمل رائج ہے جس کی پابندی بھی آپ کو نزلہ زکام اور سائنسز کے علاج میں مدد دیتی ہے۔ وہ عمل دوران وضو ناک میں پانی ڈالنے کا عمل ہے۔ جدید تحقیق گھر میں تیار کئے گئے پانی اور نمک کے محلول سے ناک صاف کرنے کا جو طریقہ کار بتاتی ہے وہ ایک مسلمان کے وضو کے دوران ناک میں پانی ڈالنے کے طریقہ سے ملتا جلتا ہے۔اگر یہ معلومات آپ کے ذاتی معالج کی جاری کی ہوئی ہدایات سے مختلف ہیں تو اپنے معالج کی بات کو ترجیح دیں۔ آپ کا معالج آپ کا معائنہ کر چکا ہوتا ہے اور آپ کے مرض کی بہتر تشخیص کر سکتا ہے۔

مزیدخبریں