اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ میں اسٹوڈینٹ ویب پورٹل نظام متعارف 

کراچی(نیوز رپورٹر) اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے بورڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ آن لائن انرولمنٹ ویب پورٹل نظام متعارف کروادیا جس کے بعد طلبہ کو انٹر بورڈ آنے کی ضرورت نہیں ہو گی بلکہ وہ گھر بیٹھے اس سہولت سے استفادہ کر سکیں گے ۔ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے منگل کو آن لائن انرولمنٹ ویب پورٹل تعارفی وآگاہی تقریب کا انعقاد کیا جس میں سرکاری و نجی کالجز کے پرنسپلز نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے کہا کہ آپٹیکل مارک ریکگنیشن (او ایم آر) مشین کے لیے حکومت ِ سندھ سے درخواست کی تھی تاہم حکومت ِ سندھ بروقت او ایم آر مشین نہ دے سکی اور انٹر بورڈ کراچی نے اپنی مدد آپ کے تحت او ایم آر مشین خرید کر رواں سال کی امتحانی کاپیاں او آر ایم مشین کے تحت اور روایتی طریقہ سے اساتذہ سے جانچ پڑتال کروائی۔ اس کا مقصد آزمائشی بنیاد پر او آر ایم مشین کی کارکردگی کو چیک کرنا تھا جس کی وجہ سے نتائج تاخیر کا شکار ہوئے آئندہ سال نتائج بروقت دئیے جائیں گے۔ آن لائن انرولمنٹ ویب پورٹل کا مقصد ہے کہ انرولمنٹ کارڈ اور ایڈمٹ کارڈ کے لیے کالج پرنسپلز اور طلبہ کو بورڈ نہ آنا پڑے اور وہ کالج میں بیٹھ کر یا اپنے گھر پر بیٹھ کر ان سہولیات سے استفادہ حاصل کریں۔ سعید الدین کا کہنا تھا کہ طلبہ و والدین کی آسانی کے لیے ٹی سی ایس سے ایم یو سائن ہوا ہے پورے شہر میں ٹی سی ایس کے 230آؤ ٹ لیٹس ہیں جس کے ذریعہ گھر بیٹھے ڈپلیکٹ مارکس شیٹ، ایڈمٹ کارڈ، پرمیشن، ویری فکیشن حتیٰ پکا سرٹیکفیٹ بھی حاصل کرسکتے ہیں ٹی سی ایس کے ذریعہ دستاویزات کی وصولی و فراہمی کو شروع ہوئے ایک ماہ گذر چکا ہے تاہم صرف 100طلبہ نے ہی اس سے فائدہ اْٹھایا ہے ہماری کوشش ہے کہ طلبہ و والدین کو گھر بیٹھے سہولیات فراہم کریں تاکہ اْن کا وقت اور ایندھن دونوں بچ سکے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ پورے شہر کے یوبی ایل بینک برانچز اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے کسی بھی فارم کی فیس وصول کرنے کی مجاز ہے۔ بعد ازاں ڈائریکٹر آئی ٹی شہیر وقار نے کالج پرنسپلز کو آن لائن انرولمنٹ ویب پورٹل کے بارے میں بریفینگ دی اور بتایا کہ طلبہ ایک ہی بار اپنی آئی ڈی بنائیں گے اور جب بھی کسی بھی دستاویزات کی ضرورت پڑے وہ اْسی آئی ڈی سے متعلقہ دستاویزات کا حصول ممکن بنا سکتے ہیں۔ بریفینگ کے بعد کالج پرنسپلز نے سوالات کئے ایک پرنسپل کی جانب سے تجویز پیش کی کہ یہ ویب پورٹل اردو، انگریزی اور سندھی میں بھی ہونا چاہیے ایک پرنسپل کی جانب سے کہا گیا کہ ویب پورٹل اْس وقت تک آگے نہیں بڑھے گا جب تک ایڈمشن سلپ نہ ہو مگر سرکاری کالجز کی کوئی فیس ہی نہیں ہوتی تو سرکاری کالجز سے تعلق رکھنے والے طلبہ کس طرح ویب پورٹل استعمال کرسکیں گے۔ ایک پرنسپل کی جانب سے اعتراض کیا گیا کہ اس میں ایڈیٹ کا آپشن صرف پرنسپل کو دیا جانا چاہیے تاکہ پرنسپل طلبہ کی جانب سے ہونے والی غلطی کو درست کرسکے جس پر چیئرمین بورڈ سعید الدین کا کہنا تھا کہ ایڈیٹ کرنے کا آپشن صرف پرنسپل کو ہوگا کیونکہ طلبہ کی جانب سے ویب پورٹل میں ہونے والی غلطی صرف پرنسپل ہی درست کرسکے گا۔

ای پیپر دی نیشن