برطانیہ میں کھانسی، فلو اور سانس کی بیماریوں کے مریضوں میں اضافہ، ہسپتالوں پر دباؤ بڑھ گیا

برطانیہ میں کھانسی ،فلو اور سانس کی بیماریوں کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث ہسپتالوں پر دباؤ بڑھنے لگا، فرنٹ لائن پر کام کرنے والے عملے کو موسم سرما میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کرسمس اور نئے سال پر اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ بریڈفورڈ رائل انفرمری (BRI) اور ایئرڈیل جنرل ہسپتال کے ایکسیڈنٹ اور ایمرجنسی شعبے انتہائی مصروف ہیں، لوگوں کو تاکید کی جارہی ہے کہ وہ علاج کیلئے متبادل ذرائع استعمال کریں تاکہ دباؤ کم ہو سکے۔ مقامی میڈیا کے مطابق مریضوں کی تعداد میں اضافے سے ہسپتالوں کے ایکسیڈنٹ اور ایمرجنسی شعبے میں لوگوں کو مقررہ وقت اور بعض کو 12 گھنٹے سے زیادہ تک انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔سردیوں میں نزلہ زکام اوردیگر بیماریوں میں اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے بریڈ فورڈ ڈسٹرکٹ اور کریون ہیلتھ اینڈ کیئر پارٹنرشپ میں ایکسیس ٹو کیئر پروگرام کے ڈائریکٹر ہیلن فارمر نے کہا کہ سردیوں میں سرد موسم کی وجہ سے گھروں میں یہ بیماریاں زیادہ آسانی سے پھیلتی ہیں اگر آپ بیمار محسوس کرتے ہیں تو آرام اور دوسرے لوگوں سے رابطے سے گریز کرنے کی کوشش کریں جب تک کہ آپ بہتر محسوس نہ کریں خاص طور پر وہ خواتین جو حاملہ ہیں، 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد ہیں، یا جن کا مدافعتی نظام کسی صحت کی حالت کی وجہ سے کمزور ہے کچھ چیزیں ہیں جو آپ سردیوں میں اپنے آپ کو ٹھیک رہنے میں مدد کرنے کیلئے اختیار کر سکتے ہیں وہ یہ کہ آپ فوری فلو اور کوویڈ 19 کے ٹیکے لگوانے کیلئے فارمسی یا کسی ہیلتھ سینٹر سے رابطہ کریں ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...