میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ اگر ڈاکٹر ذوالفقارمرزا نے اپنےبیان کی معافی نہ مانگی تومزاکرات تعطل کا شکار ہوسکتےہیں۔

ماڈل ٹاون میں پارٹی کارکنوں سے میٹنگ کے دوران مسلم لیگ نون کے قائد میاں نوازشریف کا کہنا تھا کہ ذوالفقارمرزا کی گفتگو غیرمہذب ہے،اندرون سندھ میں بھی لوگ ایسی باتیں پسند نہیں کریں گے۔ نواز شریف نے مزیس کہا کہ پیپلزپارٹی نے دس نکاتی ایجنڈے کو سنجیدگی سے نہیں لیا، پینتالیس دن کا وقت ختم ہو رہا ہے جبکہ بہت سے نکات ایسے تھے جن پر بہت جلدی عمل کیا جا سکتا تھا ، ہم جمہوریت کو پٹٹری سے اتارنا نہیں چاہتے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ عوامی مسائل سے منہ موڑ لیں اور پیپلزپارٹی کو من مانی کرنے دیں۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ وہ نااہل حکومت کو مزید سینے سے نہیں لگا سکتے، لیکن ملک میں بد امنی اور انتشار بھی نہیں چاہتے ۔ نوازشریف نے مزید کہا کہ مسلم لیگ قاف کے ساتھ اتحاد کسی طورممکن نہیں ہے،چوہدری برادران نے آمریت کا ساتھ دیا اور ایک آمر کو دس سال وردی میں منتخب کرانے کا دعویٰ کرتے رہے، جب پنجاب حکومت ختم کی گئی اور گورنر راج لگایا گیا تو اس وقت بھی ایسی بہت سی تجاویز سامنے آئیں تاہم یہ تجاویز قابل عمل نہیں ہیں ۔ نوازشریف نے کہا کہ چوہدری برادران پہلے قوم سے لوٹی گئی دولت کا حساب دیں ۔ مسلم لیگ نون کے قائد کہنا تھا کہ فوج کا کام سرحدوں کا دفاع ہے، سیاست کرنا نہیں، فوج نے جب بھی سیاست کی پاکستان کو برباد اور عوام کو بدحال کیا۔

ای پیپر دی نیشن