لیبیا دارالحکومت طرابلس اور دوسرے بڑے شہر بن غازی سمیت ملک کے اکثر علاقے بدستور میدان جنگ بنے ہوئے ہیں اور عوام کی بڑی تعدادصدر معمر قذافی کے خلاف سڑکوں پر موجود ہے۔پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری ہے اور بعض اطلاعات کے مطابق گزشتہ پانچ روز کے دوران جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد تین سو سے بھی تجاوزکر گئی ہے۔ دوسری جانب صدر کرنل قذافی کے حامیوں نے بھی حکومت کی حمایت میں مظاہرے کئےہیں۔ادھرکرنل قذافی کے بیٹے سیف الاسلام نے انتباہ کیاکہ اگرحکومت مخالف مظاہرے بند نہ ہوئےتو ملک میں خانہ جنگی شروع ہوجائیگی۔معمر قذافی کی حکومت کے خلاف مظاہروں کے پیش نظر بھارت میں لیبیا کے سفیر علی العسانی نے استعفی دیدیا ہے۔ ادھر بحرین میں بھی حکومت مخالف مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے اور مظاہرین نے پرل اسکوائر کا کنٹرول دوبارہ سنبھال کر وہاں خیمے نصب کر دیئے ہیں۔بحرین کی مخلتف تجارتی تنظیموں نے ملک میں غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ حزب اختلاف نے مذاکرات کی حکومتی پیشکش مسترد کردی ہے۔ یمن میں صدر علی عبداللہ صالح کی حکومت کے خلاف احتجاج بھی بدستور جاری ہےاور مختلف علاقوں میں مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں جبکہ یمن میں مظاہروں کے دوران اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد بارہ ہوگئی ہے