اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت نیوز) امریکی کانگرس میں بلوچستان کے بارے میں قرارداد پیش کئے جانے پر اسلام آباد میں امریکہ کے قائم مقام سفیر رچرڈ ہوگ لینڈ کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا، احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا گیا، دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط کی جانب سے جاری بیان کےمطابق امریکہ سے کہا گیا ہے اس قرارداد کی وجہ سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات متاثر ہوں گے، یہ قرارداد اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی ہے۔ قائم مقام سفیر کو بلوچستان کے بارے میں قرارداد پر انہیں پاکستانی حکومت اور عوام کی تشویش سے آگاہ کیا۔ قائم مقام امریکی سفیر پر واضح کر دیا گیا کہ بلوچستان پر امریکی قرارداد اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی، بین الاقوامی قوانین اور مسلمہ روایات کے منافی ہے، اس سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات متاثر ہوں گے۔ امریکی قائم مقام سفیر سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے تحفظات سے فوری طور پر امریکی انتظامیہ کو آگاہ کریں۔ رچرڈ ہوگ لینڈ نے پھر یقین دہانی کرائی کہ امریکہ پاکستان کی خودمختاری کا مکمل احترام کرتا ہے بلوچستان کی آزادی کی حمایت امریکی پالیسی نہیں۔ پارلیمانی اور صدارتی نظام میں بہت فرق ہے، امریکی قانون کے مطابق کانگرس میں ہر طرح کی قرارداد پیش کی جا سکتی ہے، ہر رکن کو اس کا حق حاصل ہے کانگرس میں ایک سال میں چار ہزار سے زائد قراردادیں اور بل پیش ہوئے اس دوران صرف 91 قراردادیں اور بل منظور ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بارے میں قرارداد کو 435 رکنی ایوان میں صرف تین ارکان کی حمایت حاصل ہوئی ہے بلوچستان کی آزادی اوباما انتظامیہ کی پالیسی نہیں۔ ہوگ لینڈ نے کہا کہ وہ پاکستان کے تحفظات سے امریکی انتظامیہ کو آگاہ کر دیں گے۔