واشنگٹن (ثناءنیوز) دنیا بھر میں بغیر پائلٹ والے ڈرون طیاروں پر تجربات زور وشور سے جاری ہیں لیکن امریکا میں ان پر کچھ زیادہ ہی کام ہورہا ہے ، امریکی فضائیہ کی طرف سے اب بڑے ڈرونز کے بعد جاسوسی کے لئے مائیکرو ائیر وہیکل نامی چھوٹے چھوٹے ڈرونز تیار کئے جارہے ہیں۔ شہد کی مکھی جیسے یہ ڈرون اڑ سکتے ہیں اور کاٹ سکتے ہیں اور تو اور یہ مکڑی کی طرح رینگنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں اور ایک ہفتہ تک مسلسل اپنے ٹارگٹ کی نگرانی کر سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ ڈرون سورج کی روشنی، ہوا اور بجلی کے تاروں سے چارج ہو جاتا ہے جس میں جدید ترین کیمرے نصب ہیں۔کیڑے مکوڑوں کی شکل کے یہ ڈرونز کسی بھی عمارت میں گھس کر وہاں پر موجود دشمن کی پوزیشن سے آگاہی دے سکتے ہیں تاہم بعض ڈرونز زہریلے کیمکل اور دھماکا خیز مواد سے بھی لیس ہوتے ہیں جو دشمن کو کیڑے کی طرح کاٹ کر اس کے جسم میں زہریلا کیمیکل منتقل کرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں ، یہ ڈرونز سائز میں اتنے چھوٹے ہیں کہ اپنے دشمن کے کپڑوں کے ساتھ چپک کر ان کے گھر یا دفتر میں بھی گھس سکتے ہیں۔