اسلام آباد (نامہ نگار) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ میڈیا سارک ممالک میں غلط فہمیاں دور کرنے اور تعلقات کی بہتری کے لئے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ سارک ممالک میں تنازعات کا حل خطے کی لیڈرشپ کی اہم ذمہ داری ہے ہماری حکومت آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے، ہم نے اقتدار میں آتے ہی عہد آمریت کے کالے قوانین کا خاتمہ کیا، پاکستان میں میڈیا مکمل طور پر آزاد اور جمہوریت کے لئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے دو روزہ ساﺅتھ ایشیا میڈیا کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اخبارات و جرائد سمیت تمام میڈیا ہمیشہ جمہوریت میں ہی پروان چڑھا، موجودہ حکومت میڈیا کے تحفظ اور آزادی کے عمل کو جاری رکھے گی، خبروں کے چناﺅ میں احتیاط برتتے ہوئے ملکی سلامتی کا تحفظ بھی کیا جائے، خطے میں امن اور معاشی ترقی کی اشد ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلوبلائزیشن کے اس دور میں میڈیا ایک اہم ستون بن چکا ہے، لوگوں کے غلط خیالات کو حقائق سے جانچنے کے بعد بھرپور آگاہی فراہم کرنے سمیت میڈیا بنیادی حقوق کے تحفظ کا کام بھی کر رہا ہے۔ آزاد میڈیا پیپلز پارٹی کی حکومتوں کا کارنامہ ہے جبکہ اس کے برعکس آمرانہ دور میں ہمیشہ میڈیا کی آزادی سلب کرنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انقلاب آ چکا ہے یہ بحث ہو رہی ہے کہ پرنٹ میڈیا اس کا مقابلہ کر سکے گا۔ خیالات اور ثقافت کی گلوبلائزیشن کے باعث ہم دنیا کو اپنے اردگرد دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک ممالک کو اہمیت دیتا ہے اور اس کے اصولوں اور مقاصد کی حمایت کرتا ہے۔ اے پی این ایس کے صدر سرمد علی نے سمٹ میں شرکت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کے زیر اہتمام ساﺅتھ ایشیا میڈیا کانفرنس کا انعقاد پاک چائنہ فرینڈشپ سنٹر میں کیا گیا، دو روزہ کانفرنس میں پاکستان کے علاوہ بھارت، سری لنکا، نیپال سمیت دیگر سارک ممالک سے تعلق رکھنے والے ذرائع ابلاغ کے مندوبین و ایڈورٹائزنگ کمپنیوں کے سربراہان نے شرکت کی، وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے اے پی این ایس، اخبارات و جرائد اور دیگر ایڈورٹائزنگ کمپنیوں کی جانب سے لگائے گئے سٹالز کا دورہ کیا۔