اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ امن و امان کی ذمہ داری صوبوں کی ہے، صوبوں سے خفیہ رپورٹس شیئر کرتا ہوں، کوئٹہ، کراچی اور پشاور میں دہشت گردی کے واقعات سے متعلق اپنی بات پر قائم ہوں۔ کوئٹہ دہشت گردی کیلئے دھماکہ خیز موا د لاہور سے گیا، ٹھوس شواہد ہیں کہ القاعدہ، بی ایل اے اور لشکر جھنگوی کا گٹھ جوڑ ہے، تمام صوبوں کو لکھا ہے کہ لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی کریں۔ پارلیمنٹ سے کہتا ہوں کہ انسداد دہشتگردی کا بل جلد منظور کر لے۔ سینٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ امن و امان کی ذمہ داری صوبوں کی ہے۔ پنجاب نے میری انفارمیشن پر بہت اچھا ایکشن لیا اور بہت سارے حادثات روکے۔ لشکر جھنگوی کا ہیڈکوارٹر پنجاب اور ذیلی ہیڈکوارٹر کراچی میں ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ میں نہیں مانتا کہ کوئٹہ میں انٹیلی جنس کی ناکامی ہوئی۔ دریں اثنا پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لشکر جھنگوی کے خلاف کارروائی کرے ورنہ وفاقی حکومت کارروائی خود کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے مزید واقعات ہو سکتے ہیں۔ دہشتگردی کے جتنے بھی واقعات ہو رہے ہیں وہ لشکر جھنگوی یا سپاہ صحابہ کرتی ہے۔ ان کے لوگ کہاں جاتے ہیں؟ یا وہ جھنگ جاتے ہیں یا لاہور میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 3 ہزار 117 افراد یا تنظیمیں ہیں، انہیں ہاﺅس اریسٹ کریں یا گرفتار کریں۔ خودکش حملوں میں اندر کے لوگ ہی ملوث ہیں۔ کسی حملے میں گوری چمڑی والے افراد کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے۔