اسلام آباد (نامہ نگار) وازرت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے نیشنل فوڈ اینڈ نیوٹریشن پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دیدی جس کا مقصد ملک میں خوراک کے عدم تحفظ کو دور کرنا ہے۔ پالیسی کے مقاصد میں 2030ءتک خوراک کی موجودہ عدم تحفظ کی صورتحال میں 50 فیصد کمی لانا ہے جبکہ 2050ءتک غربت اور خوراک کے عدم تحفظ کا مکمل خاتمہ کرنا ہے، نےشل فوڈ اینڈ نیوٹریشن پالیسی کے مسودے سے متعلق متعلقہ شراکت داروں کی آراءمعلوم کرنے کے لئے مشاورتی ورکشاپ کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری احمد بخش لہڑی کہا کہ پالیسی کے دیگر مقاصد میں وژن ادارہ جاتی ڈھانچے کا قیام شامل ہے جس سے قومی، صوبائی اور ضلعی سطح پر فوڈ اینڈ ریسرچ سکیورٹی کونسل کے قیام کے ذریعے وفاقی اور صوبائی حکام کی معاونت کی جائیگی، اس کونسل کا کردار بھوک اور کم غذائیت کے خلاف جدوجہد میں وفاقی اور صوبائی وزارتوں اور سرکاری اداروں کے درمیان رابطوں کو یقینی بنانا ہے، مسودے کے طویل المدتی مقاصد میں پاکستانی کو صحت مند زندگی گزارنے کیلئے غذائیت سے بھرپور خوراک کے حصول معاشی اور عملی رسائی حاصل ہے، ایسے طریقہ کار وضع کرنا جن کے تحت خوراک کی پیداوار، کھیت اور تقسیم کو ماحول دوست اور موزوں بنانا ہے۔ مجوزہ پالیسی کے مطابق پاکستان میں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر ضروری طور پر خوراک کی مانگ بڑھ گئی تاہم مستقبل میں غذائی ضروریات آج سے مختلف ہوں گی جس کی شہری آبادیوں میں اضافے، شہروں میں وسعت، غذائی رسد پر بھی فرق پڑے گا۔ نئی پالسی کے مطابق خوراک، قدرتی آفات کے دوران بھی شہریوں کی خوراک تک رسائی سے متعلق حکمت عملی بھی مرتب کرنا ہے۔