فیصل آباد: ہائیکورٹ بنچ نہ بنانے پر وکلا نے سیشن کورٹ کو تالے لگا دیئے‘ عدالتوں‘ ڈی سی او آفس میں توڑ پھوڑ‘ کئی زخمی

فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) فیصل آباد میں ہائیکورٹ بنچ قائم نہ کرنے کے خلاف وکلاءنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جلوس نکالا، سیشن کورٹ کو تالہ لگانے کے بعد سیشن کورٹ، ماتحت عدالتوں اور ڈی سی او آفس میں توڑپھوڑ کی۔ ڈی سی او آفس میں توڑ پھوڑ اور لڑائی کے دوران سکیورٹی گارڈز کی مزاحمت سے کئی وکلاءبھی زخمی ہو گئے۔ جبکہ جج دو روزہ رخصت پر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں ہائیکورٹ بنچ قائم نہ کرنے پر وکلاءنے ضلع کچہری چوک، ضلع کونسل چوک میں دھرنا دیا۔ بعد ازاں احتجاجی جلوس نکالا اور سیشن کورٹ میں گھس کر سیشن کورٹ کو تالا لگا دیا۔ سیشن کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں توڑپھوڑ کی۔ بعد ازآں وکلاءڈی سی او آفس داخل ہو گئے۔ ڈی سی او آفس میں داخل ہو کر وکلاءنے شدید توڑپھوڑ کی۔ الماریاں، دروازے توڑ دیئے، ہنگامہ آرائی کی اور اس دوران ڈی سی او آفس کے گارڈز نے وکلاءکو روکا تو وکلاءاور گارڈز میں ہاتھاپائی ہو گئی اور اس دوران سیکورٹی گارڈز اور وکلاءکے درمیان ہاتھا پائی سے کئی وکلاءبھی زخمی ہوئے۔ وکلاءنے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر پنجاب حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ وکلاءرہنماﺅں نے پنجاب حکومت کے خلاف بھی شدید نعرہ بازی کی۔ علاوہ ازیں وکلاءنے 24گھنٹے دھرنا دینے اور بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...