انسداد دہشت گردی کی عدالت نے دو ہزاردس میں فرحان اورکامران کو پولیس اہلکاراشرف کے قتل پرموت کی سزا سنائی تھی جس پر دونوں نے سندھ ہائی کورٹ میں فیصلے کوچیلنج کرتے ہوئے موقف اختیارکیا تھا کہ فیصلہ سناتے ہوئے قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کیا گیا اورانہیں دی گئی سزا درست نہیں ہے۔ درخواست پرفریقین کے دلائل سننے کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سجاد علی شاہ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کوبرقراررکھا اوراپنے فیصلے میں کہا کہ شواہد اور بیانات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کامران اور فرحان نے دو ہزارچھ میں شاہراہ فیصل تھانے کی حدود میں تعینات پولیس اہلکارمحمد اشرف کوفائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔ لہذاٰ ماتحت عدالت کی جانب سے دی گئی موت کی سزا کوبرقراررکھا جائے جبکہ دونوں کوڈیڑھ لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔
سندھ ہائیکورٹ نےانسداد دہشتگردی کی عدالت سے قتل کے جرم میں موت کی سزا پانے والےمجرمان کی سزا برقراررکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی۔
Feb 21, 2013 | 19:39