محمد عثمان
اگر سائنس کو قرآن پاک کی نگاہ سے پڑھا جائے تو ہم پر نئے نئے علوم کے اُفق وا ہوتے ہیں ایک زمانہ تھا کہ جب مسلمان سائنسی واجتماعی علوم کی قیادت کرتے تھے ۔پھر کئی صدیوں سے مسلمانوںنے غور وفکر کرنا چھوڑ دیا ۔اُن کی تحقیقی وتخلیقی صلاحیتوں کو زنگ لگ گیا ۔یونیورسٹی آف سرگودھا کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمدا کرم چوہدری نے یونیورسٹی میں زیر تعلیم 880طلبہ وطالبات کو نصیحت کی کہ وہ ایک بار پھر نورِ قرآنی کے ساتھ جدید علوم میں غوطہ زن ہو اور سائنسی ایجادات کے نئے نئے گوہرِ آب دار دریافت کریں۔یونیورسٹی آف سرگودھا کایہ منفرد اعزاز ہے کہ وہ حفاظ کرام کو مکمل ٹیوشن فیس کی رعایت دیتی ہے۔ حفاظ کرام کے مکمل اعزاز کے لئے یونیوسٹی نے گزشتہ دنوں ظہرانے کا اہتمام کیا جس میں 880حفاظ طلبہ وطالبات نے شرکت کی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم چوہدری نے کہا کہ بدنصیبی ہمیشہ قرآن پاک پر تنقید کرنے والوں کا مقدر بنی۔آج تک اس کتاب پر ایک بھی اعتراض ثابت نہیں ہو سکا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم چوہدری نے مزید کہا کہ بطورمسلمان ہمارا یہ دینی فرض بنتا ہے کہ ہم قرآن پاک کو سمجھ کر پڑھیں اور اس کا اصل پیغام دنیا تک پہنچائیں تاکہ دنیا میں وہ امن قائم ہو جس کی آج اشد ضرورت ہے۔ قرآن واحد کتاب ہے جو لوگوں کو پوری کی پوری یاد ہو جاتی ہے یہ دنیا کی واحد کتاب ہے جس کے حفاظ دنیا میں سب سے زیادہ ہیں ۔اس کتاب کا امتیاز یہ ہے کہ یہ واحد سماوی صحیفہ ہے جو اصل حالت میں موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ مجھے افسوس کے ساتھ کہناپڑتا ہے کہ آج اسلام کے سبھی دشمنوں کی جانب سے دو چیزوں کو بطور خاص تنقید کا نشانہ بنایا جاتاہے۔ایک نبی پاک ؐ کی ذاتِ گرامی ہے اور دوسری قرآن کریم ہے ۔شاید اس کا سبب یہ ہے کہ دنیا کی تقریباََ 6ارب آبادی میں ڈیڑھ ارب مسلمان ہیں ۔گویا دنیا میں ہر چوتھا آدمی کلمہ گو ہے ۔اتنی بڑی تعداد میں ہونے کے باوجود ہم دنیا میں اس کتاب کوصحیح طور پر متعارف نہیں کرواسکے۔یہ ہماری کوتاہی ہے کہ آنجنابؐ اور آپ کے پیغام کو دنیا میں موثر طریقے سے متعارف نہ کرا سکے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم چودھری نے کہا کہ گذشتہ چودہ سوسالوں میں ایک بھی ایسی تحریر پیش نہیں کی جا سکی کہ جو قرآن کی طرح فصاحت وبلاغت کا نمونہ ہو۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین شعبہ اسلامیات پروفیسر ڈاکٹر عبدالرئوف ظفر نے کہا کہ وہ والدین خوش نصیب ہیں جن کے بیٹے اور بیٹیاں حافظِ قرآن ہیں۔انہوں نے اس موقع پر حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو شخص قرآن پاک کو حفظ کرتا ہے اُس کے والدین کو قیامت کے دن سونے کا تاج پہنایا جائے گا ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شعبہ اسلامیات کے اُستاد پروفیسر فضل حق نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا میں اس وقت کُل 880حفاظ زیر تعلیم ہیں جن کی ٹیوشن فیس مکمل معاف ہے جبکہ 20فیصد میرٹ میں اضافی نمبر بھی دئیے جاتے ہیں۔اُنہوں نے مزید بتایا کہ حفاظ کرام کے لئے یونیورسٹی میں باقاعدہ حفظ کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے اور اس ٹیسٹ کو پاس کرنے والے ہی کو ٹیوشن فیس میں مکمل رعایت دی جاتی ہے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے شعبہ اسلامیات کے اُستاد پروفیسر ڈاکٹر فیروزالدین شاہ نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا پورے پاکستان کی واحد جامعہ ہے جس میں سب سے زیادہ حفاظ ہیں اور ان حفاظ کو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم چوہدری کے ایک خاص وژن کے تحت مکمل سہولیات دی ہیں اور وائس چانسلر کا قرآن پاک کے ساتھ دلی وابستگی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹرفیروزالدین شاہ نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم چودھری مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے مغربی پروپیگینڈہ کا اپنی تحقیق کے ذریعے جواب دیاہے وہ عربی زبان کے ماہر ہونے کے علاوہ انگریزی پر بھر پور دسترس رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آرتھر جیفری جیسے نقاد کو اپنے مقصد میں ناکامی ہوئی یہ کانفرنس آج ہمیں اس بات کی دعوت دیتی ہے کہ ہم پوری دنیا میں اسلام کا حقیقی پہنچائیں اوروہ کام کریںجس کادرس قرآن پاک سے ملتا ہے۔ اس موقع پرڈین فیکلٹی آف ایگری کلچر پروفیسر ڈاکٹرمحمد افضل،ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز اینڈ بہورئیل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر غلام یسیٰن ،ڈین فیکلٹی آف فارمیسی پروفیسر ڈاکٹر ساجد بشیر ،پرنسپل لاء کالج پروفیسر ڈاکٹرعبدالرشید ،پرنسپل ایگری کلچر کالج پروفیسر ڈاکٹر ظفراقبال، پرنسپل میڈیکل کالج پروفیسرڈاکٹر محمداشرف خان نیازی،شعبہ جات کے صدور،انتظامی افسران اور طلباء وطالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔