نئی دہلی (آن لائن) بھارت نے پاکستان کی جانب سے افضل گورو کے متعلق دیئے گئے بیان کو مسترد کرتے ہوئے ہے کہا کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے پاکستان کو اپنی فکر کرنی چاہئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے بتایا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ محمد افضل گورو کے متعلق پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان کو مسترد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کے خلاف انگلی اٹھانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔ ترجمان کے مطابق کشمیر بھارت کا تھا اور رہے گا کسی کو بھی اس کی طرف آنکھ اٹھانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دوسری طرف بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ملک میں دہشت گردی کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے اور نہ ہی جمہوری ماحول میں تشدد کی کوئی گنجائش یا جواز باقی رہتا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تشدد پر آمادہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جہاں جہاں بھی تشدد بھڑکتا ہے اس کو قابو میں کرنے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے دو ٹوک الفاط میں واضح کر دیا کہ حکومت مسائل کا حل نکالنے کیلئے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے اور اس سلسلے میں بندوق برداروں کو بھی تشدد کا راستہ ترک کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ نکسلواد سے ملک کی سلامتی کو شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس کو دیکھتے ہوئے نکسلواد کو ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے نکسلوادیوں کو بھی پیغام دیا کہ اگر وہ بندوق کا راستہ ترک کریں گے تو ان کیساتھ بھی مذاکرات کرنے کیلئے سرکار تیار ہے۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک میں کسی بھی طور پر تشدد پھیلانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی اور اس سلسلے میں دہشت گردانہ واقعات سے نمٹنے کیلئے بھی فورسز کو تیار رہنے کی پہلے ہی ہدایت دی گئی ہے۔
بھارت