لندن (بی بی سی رپورٹ )پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری اور سابق اولمپیئن شہباز احمد کا کہنا ہے کہ ہاکی فیڈریشن رواں سال کے آخر میں ہاکی سپر لیگ کرانے کی تیاری کر رہی ہے۔ اِس سلسلے میں منصوبہ بندی کافی حد تک مکمل ہو چکی ہے اور اِس کا باقائدہ اعلان مارچ میں ایک بریفنگ میں کیا جائے گا۔اس بریفینگ میں فیڈریشن کا آئندہ کا لائحہ عمل بھی پیش کیا جائیگا۔لیگ کرانے کا مقصد یہ ہے کہ جو بھی کھلاڑی ملک سے باہر جا کر لیگ کھیلنا چاہتے ہیں وہ لیگ کے فوائد ملک میں رہتے ہوئے حاصل کریں اور اِس کے ساتھ ساتھ اپنے ملک کے لیے ہر وقت تیار اور دستیاب ہوں۔ وہ خود بحیثیت ایک سابق کھلاڑی اور حلالِ امتیاز کے حامل شخص چیلینجز کا سامنا کرنا پسند کرتے ہیں اور وہ ہاکی سپر لیگ کے لیے کرکٹ سپر لیگ کی طرز پر منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔اشتہارات دیے اور سپانسرز تلاش کیے جائیں گے جو ٹیموں کو خریدیں گے۔ لیگ میں غیر ملکی کھلاڑیوں کو شامل کیے جانے کے سوال پر شہباز احمد نے کہا کہ ’جب بھی غیر ملکی کھلاڑی بلائے جاتے ہیں تو اْس میں اْن کی صرف فیڈریشن ہی نہیں بلکہ وزارتِ خارجہ کی اجازت کا بھی تعلق ہوتا ہے۔ ہماری کوشش اور خواہش تو یہی ہے کہ ہالینڈ، جرمنی اور دیگر ممالک کے کھلاڑی آئیں لیکن اگر ایسا نہیں ہوتا تو پھر کوشش ہوگی کہ ملائیشیا، چین یا پھر بھارتی کھلاڑی بمع این او سی ہی شامل کیے جائیں۔شہباز احمد سے جب یہ پوچھا گیا کہ اِس کے باوجود کہ بھارت اپنی سپر لیگ میں پاکستانی کھلاڑیوں کو نہیں شامل کرتا، کیا پھر بھی پاکستانی سپر لیگ میں بھارتی کھلاڑیوں کو بْلایا جائیگا تو ان کا کہنا تھا کہ اْنھیں ہاکی کے ذریعے امن کا پیغام دینا ہے اور پاکستان نے صرف کھیل ہی نہیں بلکہ کسی بھی فیلڈ میں بھارتی شہریوں کو ویزا دینے سے انکار نہیں کیا ہے۔مجوزہ ہاکی سپر لیگ میں ٹیموں اور کھلاڑیوں کی آکشن سال کے آخری سہ ماہی میں ہوگی جب تک یہ بھی طے ہوجائیگا کہ غیر ملکی کھلاڑی آ رہے ہیں یا نہیں اور کوشش ہوگی کہ پہلی سپر لیگ پاکستان میں ہی منعقد کرائی جائے۔
کرکٹ کے بعد ہاکی سپر لیگ کرانے کی تیاریاں، منصوبہ بندی مکمل، اعلان مارچ میں ہو گا
Feb 21, 2016