85 شدت پسندوں کی فہرست پاکستان کے حوالے کر دی‘ افغان سفیر

اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر) افغانستان نے پاکستان کے خلاف نیا سفارتی محاذ کھولتے ہوئے پچاسی مبینہ دہشت گردوں اور دہشت گردی کے بتیس ٹھکانوں کی فہرست پاکستان کے سپرد کرتے ہوئے انکے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ افغان وزارت خارجہ کے بیان میں یہ بات بتائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ افغان سفیر کو تین روز پہلے جی ایچ کیو طلب کر کے ان 72 دہشت گردوں کی فہرست دی گئی تھی جو افغان سرزمین سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں۔ پاکستان نے ان دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے یا انہیں پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ افغان حکومت نے پاکستان کو مطلوب دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا آغاز تو نہیں کیا تاہم جوابی اقدام کرتے ہوئے اپنی ایک فہرست پاکستان کو فراہم کر دی ہے۔ پاکستان میں متعین افغان سفیر عمر ذخیلوال نے پیر کے روز سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں بتایا کہ انہوں نے پاکستان کے دفتر خارجہ اور جی ایچ کیو کا دورہ کیا جب کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ الگ سے بھی ملاقات کی۔ ان کے بقول یہ ملاقاتیں مثبت رہیں۔ افغان وزارت خارجہ نے ان ملاقاتوں کی تفصیل پر روشنی ڈالے بغیر کابل سے جاری کردہ بیان میں بتایا کہ اس نے شدت پسندوں اور شدت پسندی کے مراکز سے متعلق مکمل تفصیلات پاکستان کے حوالے کر دی ہیں۔ بیان کے مطابق پاکستان کو نہ صرف پچاسی شدت پسندوں کے پتے بلکہ ان تک پہنچنے کے نقشے فراہم کیے ہیں۔ اندیشہ ہے کہ افغان حکومت کے اس معاندانہ اقدامات سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
کابل فہرست

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...