نیویارک/ لاس اینجلس/ واشنگٹن (نمائندہ خصوصی +پی ایس آئی) مسلمانوں اور مسلم ملکوں سے گھبرائے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بدحواسیاں جاری ہیں ۔ گزشتہ روز فلوریڈا میں اپنے حامیوں سے خطاب کے دوران انہوں نے سیہون کو سویڈن سمجھا اور وہاں ہونے والی دہشت گردی کا حوالہ دیتے ہوئے مسلمان تارکین وطن کو اپنے بغض کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگوں نے دیکھا جرمنی میں کیا ہوا اور اب سویڈن میں جو ہوا کوئی اس پر یقین کرے گا۔ انہوں نے اپنے ہاں تارکین وطن (مسلمانوں) کی اتنی بڑی تعداد کو جمع کرلیا، اب انہیں وہ مشکلات پیش آرہی ہیں جن کا انہوں نے سوچا بھی نہ ہوگا کہ یہ ہوسکتا ہے۔ ٹرمپ کے اس بیان پر سویڈن میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔ سویڈن کی حکومت نے ٹرمپ کے بیان پر امریکی حکومت سے وضاحت طلب کرلی۔ سویڈن کے وزیر روزگار یولیا جانس نے ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ امریکی صدر ہم سے متعلق کیا کہہ رہا ہے اور اس کا اصل مطلب کیا ہے۔ ٹرمپ کے بیان پر سوشل میڈیا میں بھی لطیفوں، کارٹونز اور تبصروں کے ذریعے کڑی تنقید کی گئی جس پر ٹرمپ کو وضاحت دینی پڑگئی۔ انہوں نے اپنی کئی ٹویٹس کے ذریعے وضاحت کی کہ انہوں نے فاکس ٹی وی کی سویڈن سے متعلق رپورٹ دیکھ کر بیان دیا تھا۔ دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ کی متعصبانہ پالیسیوں کیخلاف لاس اینجلس، کیلیفورنیا، ڈیلاس، ٹیکساس سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا جبکہ نیویارک میں سٹی میئر دی بلاسیو کی زیرقیادت سینکڑوں افراد نے معروف ٹائمز سکوائر میں ”میں ایک مسلم بھی ہوں“ کے سلوگن کے تحت مسلمان تارکین وطن کے حق میں ریلی نکالی۔ ریلی کی قیادت امریکی مصنف و پروڈیوسر رسل سیمن، رابی مارک، جیمکا مسلم سنٹر کے امام شمسی علی بھی کر رہے تھے۔ سٹی میئر دی بلاسیو نے ٹائمز سکوائر میں مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ کسی ایک کے مذہب پر حملہ تمام مذاہب کے لوگوں پر حملہ ہے۔ مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج میں یہ کہنے میں فخر محسوس کر رہا ہوں کہ میں ایک مسلمان بھی ہوں۔ امریکہ تمام مذاہب کے تحفظ کیلئے بنایا گیا، یہ آپ کاشہر ہے۔ ہم امریکی ہیں اور اس کا ہر صورت تحفظ کیا جائیگا۔ دریں اثناءسابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کی بیٹی چیلسی کلنٹن نے بھی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی میں شرکت کی۔ علاوہ ازیں اپنے دورہ یورپ کے اختتام پر امریکی نائب صدر مائیک پنیس نے یورپی خارجہ پالیسیکے سربراہ فیڈریگا موغزینی اوریورپی کونسل کے سربراہ ڈونلڈٹسک سے بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں ملاقاتیں کیں۔ انہوں نے یورپی یونین کیخلاف صدر ٹرمپ کے حالیہ بیانات کا تاثر دور کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ خطے میں امن اور استحکام کیلئے یورپی یونین سے ملکر کام کرنے کے عزم پر کاربند ہے اور میں اپنے صدر کی طرف سے ان خیالات کا اظہار کررہا ہوں۔ ہم یورپی یونین کے ساتھ اشتراک اور تعاون جاری رکھیں گے۔
امریکہ/ مظاہرے