ےنےٹ کا 259واں سےشن مجموعی طور جاری رہنے کے بعد پے کو غےر معےنہ مدت کے لئے ملتوی ہو گےا بزنس ہاﺅس اےڈوائزری کمےٹی کے اجلاس مےں ےہ سےشن 27فروری2017ءتک جاری رکھنے کا فےصلہ کےا گےا تھا لےکن اےسا دکھائی دےتا ہے حکومتی اور اپوزےشن ارکان اےک ہفتے مےں تھک گئے عملاً سےنےٹرز نے 5روز کام کےا پےر تک اجلاس جاری رکھنے کا مقصد 3اےام کار کا اضافہ کرنا تھا 259وےں سےشن مےں ےہ بات دےکھی گئی ہے اپوزےشن بھی کچھ “تھکی تھکی “ ہے اپوزےشن لےڈر چوہدری اعتزاز احسن پوراسےشن ہی اےوان سے غےر حاضر ہےں اپوزےشن پورا سےشن رنگ نہےں جما سکی پورا سےشن پھےکا پھےکا رہا مجموعی طور پورے سےشن مےں ارکان کی حاضری ماےوس کن رہی بارہا کورم ٹوٹا لےکن اپوزےشن نے حکومت کے لئے مشکلات پےدا کرنے سے گرےز کےا پےر کو قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے چار گھنٹے تک جاری رہا تےن منٹ تاخےر سے شروع ہونے والے اجلاس مےں پرائےوےٹ ممبرز ڈے ہونے کی وجہ سے ارکان کا بزنس نمٹاےا گےا چےئرمےن سےنےٹ نے49نکاتی اےجنڈا نمٹا کر ہی سےنےٹ کا سےشن غےر معےنہ مدت کے لئے ملتوی کرنے کا صدارتی فرمان پڑھ کر سنےا ےا سےنےٹ مےں قائد اےوان راجہ محمد ظفر الحق اڑھائی گھنٹے تک اےوان مےں رہے مجموعی طور انہوں نے پورے سےشن مےں اپنی حاضری کو ےقےنی بناےا تاہم ”سخت جان“ چےئرمےن سےنےٹ مےاں رضا ربانی نے ”مستعدی“ سے پورا اجلاس کی کارروائی کی صدارت کی سےنےٹ کا اجلاس شروع ہوا تو اس وقت اےوان مےں 23ارکان موجود تھے اجلاس کے اختتام پر اجلاس مےں ارکان کی تعداد صرف 12رہ گئی ۔ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ڈرافٹنگ میں غلطیاں ہیں، پارلیمان کا رکن ہونے کے لئے دوہری شہریت پر پہلے ہی پابندی ہے۔ 26 سینیٹرز نے بل کی حمایت میں اور 13 نے مخالفت میں رائے دی جس پر چیئرمین نے بل پیش کرنے کی اجازت دے دی جس کے بعد انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔ بعد ازاں چیئرمین نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔چیئرمین سینیٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے اسلام آباد نیشنل ہسپتال کے قیام کے بل پر غور موخر کر دیا ہے ۔ وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد میں صحت کی مزید سہولیات کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن بڑے قومی ہسپتال کی ضرورت نہیں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ہسپتال بنانے کے لئے قانون کی ضرورت ہی نہیں جس پر چیئرمین نے یہ معاملہ موخر کر دیا۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے مشیروں کی تقرری سے متعلق سینیٹر سعید غنی کا دستور میں ترمیم کا بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ ایوان بالا میں تین مجالس قائمہ ک کی رپورٹیں پیش کر دی گئیں۔ پیر کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران چیئرمین مجلس قائمہ برائے قانون و انصاف سینیٹر محمد جاوید عباسی نے انکوائری کمیشن کی تشکیل کے لئے قانون وضع کرنے کا بل ”پاکستان انکوائری کمیشن بل 2017ئ“ پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاع سینیٹر مشاہد حسین سید نے سینیٹر چوہدری تنویر خان کی جانب سے 20 دسمبر 2016ءکو پوچھے گئے نشاندار سوال نمبر 1 جو کنٹونمنٹ بورڈ ہسپتال راولپنڈی میں باقاعدہ اور ایڈہاک/عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اور انتظامی عملہ کی تعداد اور محکمہ وار تفصیل سے متعلق تھا، کے معاملے پر کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔چیئرمین سینیٹر میاں رضا ربانی نے کابینہ سیکریٹریٹ کی کمیٹی کو سینیٹر میر کبیر شاہی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب کے معاملہ پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کی معیاد میں توسیع دے دی۔