لندن (بی بی سی اردو) بچوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کی ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں پاکستان نومولود بچوں کی اموات کے لحاظ سے سب سے خطرناک ملک ہے جبکہ اس فہرست میں شامل دس بدترین ممالک میں سے دو جنوبی ایشیا اور آٹھ افریقہ میں صحرائے صحارا کے زیریں علاقے میں واقع ہیں۔ یونیسف کا کہنا ہے غریب ممالک میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح میں کمی لانے کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ادارے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور نے کہا ہے کہ اگرچہ دنیا میں گذشتہ 25 برس میں 5 برس سے کم عمر کے بچوں کی اموات کی تعداد میں پچاس فیصد کمی ہوئی تاہم ایک ماہ سے کم عمر کے بچوں کو موت کے منہ میں جانے سے بچانے کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے ۔ان کا کہنا تھا کہ جب کہ یہ واضح ہے کہ ان ہلاکتوں میں سے اکثریت کو روکا جا سکتا تھا ہم دنیا کے غریب بچوں کی مدد نہیں کر پا رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق دنیا میں پاکستان، افغانستان اور سنٹرل افریقن رپبلک وہ تین ممالک ہیں جہاں نوزائیدہ بچوں کے زندہ رہنے کے امکانات سب سے کم ہیں جبکہ اس کے برعکس جاپان، سنگاپور اور آئس لینڈ میں پیدا ہونے والے بچے اس معاملے میں سب سے زیادہ خوش قسمت ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 2016 کے اعدادوشمار کے مطابق ہر ایک ہزار میں سے 46 یعنی ہر 22 بچوں میں سے ایک پیدائش کے پہلے ہی ماہ میں ہلاک ہوا جبکہ سنٹرل افریقن رپبلک میں یہ شرح 24 میں ایک جبکہ افغانستان میں 25 میں ایک رہی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2016 میں پاکستان میں ایک برس کے دوران دو لاکھ 48 ہزار نومولود بچے ہلاک ہوئے جو کہ دنیا بھر میں ہلاک ہونے والے بچوں کا دس فیصد تھے۔اس کے برعکس رپورٹ میں دیے گئے اعدادوشمار کے مطابق جاپان میں ہر ایک ہزار ایک سو گیارہ، آئس لینڈ میں ہر ایک ہزار جبکہ سنگاپور میں ہر 909 میں سے ایک بچہ ہی ایک ماہ سے کم عمر میں موت کے منہ میں جاتا ہے۔ٹی وی کے مطابق پاکستان میں ہر 22واں نومولود ایک ماہ میں مر جاتا ہے۔ پاکستان میں ہیپاٹائٹس آئوٹ آف کنٹرول ہے اور مریضوں کی تعداد سوا کروڑ ہوگئی۔ پولیو کنٹرول میں ناکامی پر پاکستان پر سفری پابندی میں تین ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔