راولپنڈی ( نیوزرپورٹر)راولپنڈی کینٹ بورڈز میںنجی سکولوں کے انخلا سے تعلیمی بحران پیدا ہوجائے گا۔ساڑھے چار لاکھ سے زائد طلبہ و طالبات کا تعلیم حرج ہونے سے شرح خواندگی گر جائے گی۔ جبکہ بیس ہزار سے زائد ٹیچنگ و نان ٹیچنگ سٹاف متاثر ہونگے، راولپنڈی و چکلالہ کینٹ بورڈز سے باہر تعلیمی اداروںکی منتقلی سے والدین پر ٹرانسپورٹ کے اضافی اخراجات کا بوجھ بھی بڑھے گا۔چیف جسٹس آف پاکستان ، و اراکین اسمبلی اس صورتحال کا نوٹس لیں کر مسئلے کا بہتر حل کریں۔اعداد شمار اکھٹے کرلئے گئے ہیں، اگر شنوائی نہ ہوئی تو بین الاقوامی عدالت انصاف سے رجوع کریں گے۔ دی ایجو ریسورس کے سی ای او محمود بٹ نے ایک بیان میں کہا کہ راولپنڈی و چکلالہ کینٹ بورڈز میں بارہ سو سے زائد نجی سکول موجود ہیں،جس میں کم و بیش ساڑھے چار لاکھ کے لگ بھگ طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔کینٹ بو رڈز میں رہنے والوں کوگھروں کے نزدیک تعلیم کی سہولت میسر ہویہ ان کا حق ہے اگر نجی تعلیمی ادارے دونوں کینٹ بورڈ زکی حدود سے باہر منتقل کر دئیے جائیں تو پھر یہاں کے رہائشیوں کو یہ حق ختم ہو جاتا ہے، محمود اعجاز بٹ نے کہا والدین کی بڑی تعداد مالی سکت نہ ہونے کے بوجود تعلیمی اخراجات کا بوجھ برداشت کر رہی ہے۔اگر سکولوں کی سہولت گھروں کے نزدیک سے ختم کر دی گئی تو پھر تمام والدین کو ناصرف ٹرانسپورٹ کے اضافی اخراجات برداشت کرنے ہونگے وہیں سیکیورٹی مسائل میں بھی اضافہ ہوگا۔انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کینٹ کی عوام کے اس مسئلے کو فوری حل کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں، ورنہ آئندہ سالوں میں شرح خوائندگی شدید حد تک متاثر ہوگی اور مسئلہ کا حل نہ نکلا تو ہم مجبورا عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔