مریم اور نگزیب کی شاندار تقریر، جمہوریت کیس خوب لڑا، میلہ لوٹ لیا

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس’’ پرائیویٹ ممبر ڈے‘‘ تھا لہٰذا قومی اسمبلی میں ارکان کی نجی کارروائی نمٹائی گئی قومی اسمبلی کا اجلاس حسب معمول ارکان کی عدم دلچسپی کا شکار جب اجلاس شروع ہوا تو اس وقت ایوان میں 23ارکان تھے جب اجلاس اختتام پذیر ہوا تو صرف 8 ارکان ایوان میں رہ گئے۔ قومی قومی اسمبلی کا اجلاس مجموعی طور پر ساڑھے چار گھنٹے تک جاری رہا۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایک گھنٹہ تک اجلاس کی صدارت کی ایوان میں قائد ایوان و حزب اختلاف نے شرکت نہیں کی دونوں اپنے اپنے اجلاسوں میں مصروف تھے اسی طرح سینیٹ کا اجلاس مجموعی طور پر تین گھنٹے تک جاری رہا۔ وزیر مملکت مریم نواز نے شاندار تقریر کی انہوں نے میلہ لوٹ لیا۔ پارلیمان کا مقدمہ خوب لڑا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ تعلیمی نصاب میں جمہوریت کا سبق بھی پڑھایا جائے، پارلیمان اس آئین کی خالق ہے جس سے تمام ادارے جنم لیتے ہیں،آئین کو توڑنے اور ردی کی ٹوکری میں پھینکنے والے پر کون فیصلہ کرے گا،،ایسے ہی فیصلے ہوتے رہے تو آئندہ 70 سال بھی پارلیمان کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔ قومی اسمبلی میں پاک فوج کے اضافی دستے سعودی عرب بھیجنے کی باز گشت سنی گئی پاکستان تحریک انصاف کی رکن شیریں مزاری نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ ہماری فوج یمن میں لڑنے گئی ہے حالانکہ پارلیمنٹ نے سعودی عرب فوج بھیجنے کی مخالفت کی تھی۔ تحریک انصاف نے ملک میں سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی ویب سائٹس کی روک تھام کا مطالبہ کر دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے رکن سراج محمد خان نے ارکان پارلیمنٹ کی توہین کے قانون بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ایک پر توہین عدالت لاگو ہورہا ہے،رکان پارلیمنٹ کی توہین کے حوالے سے اگر قانون موجود ہے تو اس پر عملدرآمد کیا جائے اگر نہیں تو قانون بنایا جائے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایوان میں آمد پر ارکان کی جانب سے چیئر کے احترام میں سر جھکانے کے حوالے سے رولز سے شق نکلوا دی۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سیاسی جماعتوں بالخصوص قومی پرستوں پر واضح کیا ہے کہ وفاقی ملازمتوں میں صوبائی کوٹوں کی آئینی شق تین سال سے ختم ہو گئی ہے ترمیم قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹی میں پھنسی ہوئی ہے تین سال سے وزیر قانون کو یہ ترمیم ایوان میںلانے کے لیے کہہ کہہ کر تھک گئے ہیں جبکہ اپوزیشن نے ایف ڈبلیو او کو این ایچ اے کے ٹول پلازوں کے ٹھیکے میں مذید 20سالوں کی توسیع پر شدید احتجاج کرتے ہوئے مجلس قائمہ سے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا ہے چیئرمین سینیٹ نے ابزرویشن دی ہے کہ توسیع کا یہی تسلسل رہا تو ایک وقت آئے گا یہ توسیع اسی سالوں تک پہنچ جائے گی ایوان میں جامعہ کراچی کے قبائلی نوجوان کی ماورائے عدالت ہلاکت کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا ہے اور پارلیمینٹ سے اس بارے میں سندھ حکومت کو سخت پیغام دینے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے وزیر خارجہ سے مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس کی قرارداد کے پاکستان پر ممکنہ اثرات کے بارے میں پالیسی بیان دینے کی ہدایت کر دی ہے سینیٹر شیری رحمان نے پی آئی اے کی نجکاری کی مخالفت بھی کی اور کہا کہ وزراء اسی ایوان میں نجکاری نہ کرنے کے بیانات دے چکے ہیں پارلیمینٹ کی توہین کی گئی ہے۔
پار لیمنٹ ڈائری

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...