کراچی، اسلام آباد (بی بی سی+ این این آئی ) سعودی آجر کمپنی کے دیوالیہ ہونے کے دو سال بعد بھی پاکستان لوٹنے والے بہت سے ملازمین اب تک اپنے بقایاجات کی ادائیگی کے منتظر ہیں۔ان تمام متاثرین نے مل کر کراچی اور اسلام آباد میں احتجاج کرنے کا ارادہ کیا ہے جو5 مارچ کو کراچی پریس کلب کے سامنے اور اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے کیا جائے گا۔ واضح رہے 2016 میں یکے بعد دیگر سعودی عرب میں موجود کمپنیوں نے خود کو دیوالیہ قرار دیا تھا جس سے دمام، ریاض، طائف اور جدہ میں کام کرنے والے تقریباً 12000 پاکستانی متاثر ہوئے تھے۔ ان میں زیادہ تر تعداد الیکٹریشن، رنگ کرنے والوں اور مکہ اور اس کے اطراف میں فرش کی تزئین کرنے والوں کی تھی۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق پنجاب اور سندھ کے شہر کراچی سے ہے۔دوسری طرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے متعلق وزرات کے حکام نے کہاہے کہ پاکستانی حکام جلد سعودی عرب جا کر پاکستانی مزدوروں کی واپسی کے معاملے پر سعودی حکام سے بات کریں گے اور سعودی حکام نے مزدوروں کے واجبات کی ادائیگی کی بھی ضمانت دی ہے۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے متعلق وزرات میں ڈی جی ویلفیئر ساجد محمود قاضی نے بتایا کہ وزیر برائے سمندر پار پاکستانی سید صدرالدین شاہ راشدی جلد سعودی عرب جا رہے ہیں جہاں وہ اس معاملے پر سعودی حکام سے بات کریں گے۔