اسلام آباد(سہیل عبدالناصر) قوی امکان ہے کہ بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر سہیل محمود ملک کے نئے خارجہ سیکرٹری ہوں گے۔ وہ اگلے ماہ اپنا منصب سنبھالیں گے جب چودہ اپریل کو موجودہ خارجہ سیکرٹری تہمینہ جنجوعہ اپنی مدت ملازمت پوری کر کے سبک دوش ہو جائیں گی۔ پاکستان کے اعلیٰ ترین سفارت کار کی تبدیلی اس وقت عمل میں آئے گی جب پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت ، پاکستان کے خلاف ماحول کو کشیدہ کرنے کی ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے۔ مستند سرکاری ذرائع کے مطابق سہیل محمود کو ملک کا نیا خارجہ سیکرٹری مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے جس کا باضابطہ سرکاری حکم نامہ جلد متوقع ہے۔ ان ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان اور جنوبی ایشیائی ڈیسک کے سربراہ ڈاکٹر محمد فیصل ، سہیل محمود کی جگہ بھارت میں پاکستان کے ممکنہ نئے ہائی کمشنر ہو سکتے ہیں۔سہیل محمود ان دنوں اسلام آباد آئے ہوئے ہیں۔ انہیں پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت کی طرف سے پیدا شدہ کشیدگی پر مشاورت کیلئے ہیڈ کوارٹرز واپس بلایا گیا تھا۔ سہیل محمود کو عبدالباسط کی جگہ اگست 2017 میں بھارت کیلئے پاکستان کا نیا ہائی کمشنر مقرر کیا گیا تھا۔ وہ ایک تجربہ کار اور جہاندیدہ سفارت کار ہیں جنہوں نے اپنے طویل کیریئر کے دوران کم و بیش سب ہی اہم سفارتی اور انتظامی عہدوں پر کام کیا ہوا ہے۔ بھارت میں پاکستان کا ہائی کمشنر ہونے کی حثییت سے انہیں پاک بھارت تعلقات کے محرکات اور بھارت کی انتہا پسندانہ اور جنگجویانہ روش کا خوب ادراک ہے جو بطور خارجہ سیکرٹری، ان کیلئے فرائض کی بجا آوری میں نہائت مفید ثابت ہو گا۔ سہیل محمود نے گورنمنٹ کالج راولپنڈی سے سیاسیات اور تاریخ کے مضامین میں بی اے کیا جب کہ قائد اعظم یونیورسٹی سے تاریخ کے مضمون میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ کولمبیا یونیورسٹی امریکہ سے عالمی امور میں ایم اے کیا۔ انہوں نے 1985 میں، پاکستان کی فارن سروس میں شمولیت اختیار کی۔اپنے کیرئر کے ابتدائی ایام میں ہی ان کی تعیناتی، دفتر خارجہ کے جنوب ایشیائی ڈیسک پر کی گئی جس نے انہیں پاک بھارت تعلقات کی پیچدہ نوعیت کو سمجھنے میں مدد دی۔ سہیل محمود کی بطور خارجہ سیکرٹری اسلام آباد واپسی کے بعد بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر کا اہم عہدہ خالی ہو جائے گا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اس عہدے پر تعیناتی کیلئے متعدد اہل افسر موجود ہیں لیکن قوی امکان ہے کہ دفتر خارجہ کے ترجمان اور جنوب ایشیائی و سارک ڈیسک کے سربراہ ڈاکٹر محمد فیصل کو نئی دہلی میں پاکستان کا نیا ہائی کمشنر مقرر کر دیا جائے۔ڈاکٹر فیصل نے بطور ترجمان دفتر خارجہ بھارت کو تگنی کا ناچ نچا رکھا ہے جس سے تنگ آ کر بھارت نے ٹوئٹر انتظامیہ سے ان کے ذاتی ٹوئٹر اکائونٹ کے بارے میں شکائت بھی کی۔ ان کی شہرت، فارن سروس میں ایک قوم پرست افسر کی سی ہے جن کی نئی دہلی میں تقرری سے پاکستان کو بھارتی امور کے ماہر اور جارحانہ سفارت کاری کرنے والا ہائی کمشنر میسر آ سکے گا۔ ہائی کمشنر بننے کی صورت میں وہ دفتر خارجہ کی حالیہ تاریخ کے دوسرے ترجمان ہوں گے جنہیں نئی دہلی بھوایا جائے گا۔ سہیل محمود سے پہلے بھارت مین پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط بھی دفتر خارجہ کے ترجمان رہ چکے تھے اور میڈیا کے ساتھ روابط استوار کرنے کی مہارت کا انہوں نے بھارت میں نہائت عمدگی سے استعمال کیا جس سے بھارتی وزارت خارجہ بہت نالاں رہی ہے۔