لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے 123 اساتذہ کی برطرفی کے خلاف درخواست پر چیئرپرسن ویلفیئر بورڈ کو کل 22فروری تک فیصلے کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت میں غلط بیانی کرنے پر جسٹس امیر بھٹی نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیے کہ کیوں نہ غلط بیانی پر آپ کو جیل بھجوا دوں؟ جسٹس امیر بھٹی نے 123 اساتذہ کی درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے غلط بیانی کرنے پر چیئرپرسن ویلفیئر بورڈ سارہ اسلم پر سخت اظہار برہمی کیا اور ریمارکس دیئے کہ کیوں نہ غلط بیانی پر آپ کو جیل بھجوا دوں؟ آپ نے کہا پراجیکٹ ختم ہوگیا ہے اس لیے اساتذہ کو برطرف کیا، جبکہ دستاویزات میں لکھا پروجیکٹ جاری ہے لیکن فنڈز نہیں ہیں۔ کیا یہ آپکی پرفارمنس ہے۔ چیئرپرسن ویلفیئر نے عدالت کو بتایا کہ مجھے 102بخار ہے جس پر عدالت نے واضح کیا کہ یہ مسئلہ مجھے نہ بتائیں آپکی جرأت کیسے ہوئی عدالت کو گمراہ کرنے کی آپ کو اندازہ ہے جن اساتذہ کو آپ نے برطرف کیا ان کے گھر فاقہ چل رہے ہیں۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ کی جانب سے جبری برطرف کر دیا گیا ہے بحالی کے لیے درخواستیں دی لیکن شنوائی نہیں ہو رہی ہے۔ عدالت نے غیر مشروط معذرت منظور کرتے ہوئے چیئرمین ویلفئیر بورڈ کو 22فروری تک اساتذہ کی برطرفی کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا ہے۔