پشاور(بیورورپورٹ)قومی احتساب بیورو(نیب) خیبر پختونخوا کی ٹیم نے محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری کے سلسلے میں نیب چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال سے ملاقات کر کے سرکاری آفسر کے خلاف تحقیقات کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ واضح رہے کہ نیب نے غیرقانونی تعیناتیوں کے الزام میں محکمہ آثار قدیمہ خیبر پختونخوا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالصمد کو چندروز قبل گرفتار کیا تھا ،وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری کو شرمناک قرار دیا تھا۔اس تنقید کے بعد نیب چیئرمین نے صوبائی احتساب بیورو کو ہدایت کی تھی کہ عبدالصمد کو پیر کو ان کے سامنے پیش کیا جائے لیکن نیب کی ٹیم نے انہیں اسلام آباد نہیں پہنچایا۔نیب نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے محکمہ آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر کے خلاف جمع کیے گئے ثبوت نیب چیئرمین کے سامنے پیش کیے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ نیب چیئرمین کو اس حقیقت سے بھی آگاہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا کے اینٹی کرپشن بیورو نے بھی اس معاملے کو اٹھا لیا ہے۔چیئرمین نیب نے مزید ثبوت جمع کرنے کے حوالے سے ٹیم کی رہنمائی کی اور انہیں ہدایت کی کہ وہ تمام قوانین و ضوابط کا جائزہ لینے کے بعد میرٹ پر تحقیقات مکمل کریں۔بیان کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے یہ بھی ہدایت کی کہ کسی بھی فرد کی کسی بھی مقدمے میں عزت نفس کو مجروح نہ کیا جائے۔انہوں نے مقدمے کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ اپنے صدر دفتر میں جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورہ خیبر پختونخوا کے موقع پر ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی جائے جہاں ڈاکٹر عدالصمد کو مقدمے کی سماعت کی پیشکش بھی کی جائے گی۔