لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پلوامہ کا واقعہ ایک دھوکا اور فراڈ ہے یہ انڈیا کا رچایا ہوا ڈرامہ اور نائن الیون کی طرح سازش ہے ، بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ تجارت یا بارڈر کانہیں بلکہ اصل اور بنیادی مسئلہ کشمیر کا ہے مذاکرات کے ذریعے سے مسئلے کا حل نکالا جائے ،بھارت کشمیر سے اپنی افواج کو واپس بلائے ورنہ افغانستان میں جس طرح روس اور امریکہ کو شکست کا سامنا ہوا اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارتی افواج کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑے گا ، انڈیا کے مقابلے پر تمام اختلاف ایک طرف رکھ کر پوری قوم وزیر اعظم اور فوج کے ساتھ ہے وطن کی جانب میلی آنکھ نہیں اٹھنے دیں گے۔ حکومت بھارت کی ثقافتی یلغار کو روکنے کے لیے بھارتی ثقافتی طائفوں کے پاکستان آنے پر پابندی لگائی جائے ، کلچر کے نام پر بھارت پاکستان میں فحاشی و عریانی پھیلا رہاہے ۔ بھارت نے خود ہی پاکستان کے ساتھ تجارت پر پابندی لگادی ہے اب پاکستان کو بھی غیرت و حمیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے ساتھ دوستی کی باتیں چھوڑ کر مودی کو اسی زبان میں جواب دینا ہوگا جو زبان وہ سمجھتا ہے ۔،طلباء کی یونین پر پابندی لگا کر طلبہ کو جمہوری حق استعمال کرنے سے روکا جارہا ہے ،طلبہ یونین کے انتخابات فوری کرائے جائیں،موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے نئی نسل کے لئے کوئی کام نہیں کیا ہے۔ منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے تحت جامعہ کراچی ، یونیورسٹی جمنازیم میں جاری کتب میلے کے دوسرے روز طلبا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کتب میلے کے دوسرے روز کا افتتاح امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ، سندھ کے امیر محمد حسین محنتی ،کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن ، رجسٹرار جامعہ کراچی سہیل محسن اور اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ کراچی کے ناظم عاشر سلیم نے کیا ۔ سلور جوبلی گیٹ پر طلباء کی بڑی تعداد نے سینیٹر سراج الحق کا شاندار استقبال کیا ،پھولوں کی پتیاں نچھاورکیںاور زبردست نعرے لگائے ۔