اسلام آباد(نمائنندہ خصوصی+ اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت وزارت خزانہ میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی حکومت اور بلوچستان کے درمیان توانائی کے شعبے سے متعلق کئی سالوں سے زیر التواء معاملات کے جائزہ کے لئے اجلاس منعقد ہوا۔ بلوچستان کے سیکرٹری محکمہ توانائی نے بلوچستان حکومت کی نمائندگی کی جبکہ وفاقی حکومت کی نمائندگی وزیراعظم کے مشیر برائے پٹرولیم ندیم بابر نے کی۔ اس موقع پر وزارت بین الصوبائی رابطہ کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔ اجلاس میں بلوچستان میں گیس فیلڈز کی لیز میں توسیع، نئے اور پرانے فیلڈز میں بلوچستان حکومت کے حصہ، تیل و گیس کے شعبے میں بلوچستان حکومت کے شیئر، مقامی آبادی کے لئے توانائی کے ٹیرف کو معقول بنانے، پاور پلانٹس کے لئے کا کوٹہ مختص کرنے اور بلوچستان کے لئے ٹریننگ فنڈ مختص کرنے کے معاملات زیر غور آئے۔ ٹریننگ فنڈ کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ اس بارے میں تمام تر تفصیلات کو آئندہ دو ہفتوں میں حتمی شکل دی جائے گی۔ تمام معاملات پر تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعد وزیراعظم کے مشیر نے فیصلہ کیا کہ بلوچستان کی حکومت اور متعلقہ وفاقی وزراء لاء ڈویژن کے حکام سے مل کر ایسی تجاویز مرتب کریں گے جن میں اٹھارویں ترمیم کی روح اور نجی پارٹی کے مفادات کو متاثر کئے بغیر وفاق اور صوبوں کو یکساں فائدہ پہنچے۔ بلوچستان حکومت، وفاقی وزراء اور وزارت قانون کے حکام ایک ماہ میں اجلاس کر کے ٹھوس تجاویز مرتب کریں گے جنہیں منظوری کے لئے مجاز فورم پر پیش کیا جائے گا۔ دریں اثنا دولت مشترکہ انٹر پرائزز اینڈ انویسٹمنٹ کونسل نے سر ہوگو سوائر کی قیادت میں مشیر خزانہ سے ملاقات کی، وفد کے سربراہ نے کہا کہ ان کا ادارہ 53ممالک میں تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے کام کر رہا ہے۔ بزنس فورم بھی منعقد کیا جاتا ہے، اس سال بزنس فورم روانڈا میں ہو گا ، وہ اس میں وزیراعظم اور ایک بزنس وفد کی اس میں شرکت کی متمنی ہیں، انہوں نے ایز آف ڈائنگ بزنس میں پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی، مشیر خزانہ نے بزنس حب بنانے کی تجویز کی تعریف کی۔
توانائی معاملات، بلوچستان وفاق کو ایک ماہ میں ٹھوس تجاویز دینے کی ہدایت
Feb 21, 2020