فٹ بال کی عالمی فیڈریشن تنظیم (فیفا) کے سابق جنرل سیکریٹری جیروم والک اور بی اِن میڈیا گروپ کے چیئرمین ناصر الخلیفی پر فیفا کے عالمی کپ مقابلوں اور کنفیڈریشن کپ فٹ بال ٹورنا منٹوں میں میڈیا کے حقوق دینے کے معاملات میں بدعنوانیوں کے الزامات میں قصور وار قراردے کر فردِ جرم عاید کردی ہے۔
سوئٹزرلینڈ کے اٹارنی جنرل کے دفتر نے جمعرات کو انھیں ماخوذ قرار دینے کی اطلاع دی ہے۔اس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ والچک پر رشوت وصول کرنے ،مجرمانہ بد انتظامی اور دستاویزات میں جعل سازی کے الزامات میں فرد جرم عاید کی گئی ہے۔
الخلیفی اور ایک اور نامعلوم شخص کو والک کو مجرمانہ بدانتظامی پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم عاید کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پیرس سینٹ جرمین کلب کے صدر ناصر الخلیفی پر 2026ء اور 2030ء میں ہونے والے فٹ بال عالمی کپ کے میچوں کے ٹیلی ویژن حقوق بھاری رقوم کے عوض آگے دوسری کمپنیوں کو بیچنے کے الزام کی تحقیقات کی گئی ہے۔ ان کے ایک قریبی ساتھی کے بہ قول جن میڈیا حقوق کی بابت تحقیقات کی گئی ہے،یہ مشرقِ اوسط اور مغربی زون سے متعلق ہیں اور ان ممالک میں بی اِن میڈیاگروپ کے ساتھ مقابلے میں کوئی اور گروپ شریک نہیں تھا۔اس موقف پر یہ سوال اٹھایا گیا تھا کہ اگر ایسا تھا توپھر ناصر الخلیفی نے فیفا کے بعض حکام کے ساتھ سمجھوتے کی کیوں کوشش کی تھی۔
ناصرالخلیفی کے خلاف چار ممالک میں فٹ بال کی عالمی فیڈریشن (فیفا) کے سابق سیکرٹری جنرل جیروم والک کو لاکھوں ڈالرز رشوت دے کر فٹ بال مقابلوں کے بیش قیمت میڈیا حقوق حاصل کرنے کے الزام میں بھی تحقیقات کی گئی ہے۔اطالوی پولیس کے مطابق انھوں نے مبیّنہ طور پر سردینیا میں واقع 70 لاکھ یورو مالیت کا اپنا ایک وِلاجیروم والک کو استعمال کے لیے دیا تھا۔