آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کی آمد آمد ہے جبکہ پی ایس ایل سیون کی صورت میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں شائقین میں جوش و خروش پا یا جاتا ہے ،اس گہما گہمی کے دوران پی ایس ایل فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹر کے آسٹریلوی کھلاڑی جیمز فالکنز نے لیگ سے دستبردار ہو تہلکہ مچا دیا اور الزام لگایا کہ پی ایس ایل میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاہدے اور معاوضے کی پاسداری نہیں کی۔ جیمز فالکنز پر توڑ پھوڑ اور ہوٹل اور امیگریشن عملے سے بد تمیزی کی شکایا ت ہیں۔آسٹریلوی کرکٹر کا غیر مہذب رویہ اور سلوک نے تاریخی ایونٹ کو ایک لمحہ کے لئے گہنا دیا کیونکہ یہ پاکستان کرکٹ پر حرف ہے، ایک سوالیہ نشان ہے،اور ایک سبق بھی کہ آئندہ پی ایس ایل ہو یا کئی اور بین الاقوامی ایونٹ، غیر ملک کھلاڑی کا انتخاب کرتے ہوئے اس کے کردار اور شخصیت کو بھی مد نظر رکھا جائے۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اپنی ٹیم میں لیگ سے دستبردار ہونے والے آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر کی جگہ پاکستان کے انڈر19 پلیئر محمد شہزاد کو شامل کر لیا ہے۔اور اپنے آخری لیگ میچ میں کراچی کنگز کو ہرا فتح بھی سمیٹی ۔پاکستان سپر لیگ سیزن سیون میں گزشتہ روز اسلام آباد یونائیٹڈ اور ملتان سلطان کے مقابلے کے بعدپلے آف ٹیموں کا فیصلہ ہو گیا اگرچہ ایک لمحہ کے لئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کراچی کو 23رنز سے شکست دے کر اگلے مرحلے کی امیدیں لگا لی تھی کیوںکہ ان کے 8پوائنٹس ہو گئے تھے اور اسلام آباد کی بڑی شکست کی صورت میں راہ نکل سکتی تھی تاہم یونائیٹڈ شکست کے باوجود8پوائنٹس کے ساتھ رن ریٹ کی بنیاد پر پلے آف کا حقدار ٹہرا۔ پیر21فروری لیگ کا آخری مقابلہ لاہور قلندر اور پشاور زلمی کا ہونا ہے جو کہ پلے آف مرحلے کے لئے کوالیفائی کر چکے ہیں۔
غیر مہذب رویے اور الزامات کے بعد پا کستان کرکٹ بورڈ نے جیمز فالکنز پر پی ایس ایل میں شمولیت پر پابندی لگا دی ہے جس کا اسپورٹس حلقوں نے خیر مقدم کیا ہے ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے جیمز فالکنزالزامات پر سخت موقف لینے کا فیصلہ کیا ہے دوسری جانب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے مذکورہ آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر نشے کی حالت میں لاہور سے ہفتے کی صبح روانہ ہوئے اور روانگی سے قبل اپنے آسٹریلوی ایجنٹ کو بھی فارغ کر دیا کہ اس نے فالکنر کا معاہدہ کم پیسوں میں کرایا اور پی سی بی کے ساتھ کیس کو ٹھیک طریقے سے ہینڈل نہیں کیا۔ جیمز فالکنر کی گزشتہ سال خراب کارکردگی کے بعد اس سال ان کی کٹیگری کم ہوگئی تھی، انہیں مجموعی طور پر65ہزار ڈالرز ملنا تھے۔ معاہدے کے مطابق پی سی بی انہیں 70فیصد معاوضہ یعنی 50 ہزار ڈالرز ادا کر دیے تھے جو انہوں نے ٹیکس بچانے کے لیے اپنے برطانوی آف شور اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کے لیے کہا لیکن چند دن پہلے فالکنر نے رقم اپنے آن شور اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کا کہا تو ان سے کہا گیا کہ وہ 50 ہزار ڈالرز ادا کر دیں لیکن اس پر انہوں نے پی سی بی کو کوئی
جواب نہیں دیا۔پی سی بی ذرائع کے مطابق وہ 21 جنوری کو پاکستان آئے تھے لیکن 18فروری کو ان کا رویہ تبدیل ہوگیا۔ انہوں نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی انتظامیہ سے کہا کہ انہیں اضافی رقم دی جائے ورنہ وہ جمعہ 18فروری کا میچ نہیں کھیلیں گے، کوئٹہ نے ان کی دھمکی میں آنے سے انکار کر دیا جس پر انہوں نے ملتان سلطانز کے خلاف میچ میں شرکت نہیں کی اور کہا کہ میری واپسی کا انتظام کیا جائے۔ہوٹل انتظامیہ اور امیگریشن حکام جیمز فالکنر کے خلاف مقدمہ کرنا چاہتے تھے لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ نے آسٹریلوی ٹیم کے دورہ پاکستان کو سامنے رکھتے ہوئے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے سے گریز کیا کیوں کہ پی سی بی کو خدشہ تھا کہ جیمز فالکنر کو ہتھکڑی لگ گئی تو انٹر نیشنل سٹوری بن جائیگی جس سے آسٹریلوی ٹیم کے دورہ پاکستان پر اثر پڑ سکتا ہے اس لئے انہیں بدتمیزی اور نشے کی حالت میں وطن واپس جانے کی اجازت دے دی گئی۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور کرکٹ آسٹریلیا اس معاملے کو ٹھنڈے انداز میں دیکھیں اور پس پشت محرکات کا سامنے لایا جائے کیونکہ ہمارے لیے پاکستان کا دورہ کرنے والی آسٹریلوی ٹیم کا دورہ اہم ہے لہذا کوشش کی جائے کہ اس چھوٹے سے واقعے کے اثرات اس دورے پر نہ پڑیں اور تلخی نہ بڑھے۔بعض کرکٹرز نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جیمز فالکنز کے معاملے میں ٹائم پاس کرو پالیسی پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔جب جیمز فالکنر نے جمعہ کے روز میچ کھیلنے سے انکار کیا تھا اور پی ایس ایل چھوڑ کر جانے کی دھمکی دی تو پاکستان کرکٹ بورڈ اسی وقت سخت موقف اپناتا تو شاید اتنی بدنامی نہ ہوتی۔پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جیمز فالکنز کو طے شدہ معاہدے کے تحت ادائیگی کے حوالے سے سارے ثبوت سامنے رکھ دئیے گئے ہیں تاہم پاکستان کا روایتی حریف ملک اپنے میڈیا میں اسے منفی انداز میں پیش کر رہا ہے ۔کرکٹرز کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ کو اس معاملے کو یہیں نہیں چھوڑنا چاہیے بلکہ قوانین کا جائزہ لے کر غیر ملکی کرکٹر کا پیچھا کیا جائے اور انہیں اپنے کئے پر معافی مانگنے پر مجبور کیا جائے ۔اور پس پردہ حقائق سامنے لا کر سازش کو بے نقاب کیا جائے ۔اس کے ساتھ ساتھ آئندہ کوئی ایسی صورت حال پیش نہ آئے۔
پاکستان سپر لیگ کی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے آسٹریلوی کھلاڑی جیمز فالکنر کی جانب سے پی ایس ایل سے دستبرداری کے اعلان اور پی سی بی پر الزامات پر سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے بھی انہیں کھری کھری سنا دیں۔ ایک ویڈیو پیغام شیئر کرتے ہوئے سابق قومی کرکٹر نے جیمز فالکنر کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے بگ بیش ٹیم ہوبارٹ ہیوریکینزسے نکالے جانے کے باوجود آپ کو پاکستان سپر لیگ میں کھلایا اور اپنی ٹیم کا حصہ بنایا لیکن آپ نے بدتمیزی کی اور سب کچھ ضائع کردیا۔