نوشکی (نامہ نگار)زبان کسی بھی قوم کی شناخت اور پہچان کا اہم حصہ ہے جس کی ترقی وترویج کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات ناگزیر ہے، حکومتی سرپرستی کے بغیر ملک میں معدوم ہونے والے زبانوں کو زندہ رکھنا ناممکن ہے اور اس سلسلے میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو بھی اہناکردار ادا کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے زند اکیڈمی نوشکی کے زیر اہتمام مادری زبانوں کے عالمی دن کے مناسبت سے پریس کلب نوشکی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر نوشکی جہانزیب شیخ، صدر پریس کلب نوشکی سعید بلوچ، بی این پی کے رہنما نذیر بلوچ، پروفیسر غلام دستگیر صابر، براہوئی زبان کے معروف شاعر غمخوارحیات،ایڈیٹر ماہنامہ زند یارجان بادینی، پروفیسر عبدالرحمن، حبیب بلوچ، سینئر صحافی طیب یلانزئی، چیئرمین زند اکیڈمی عبدالباری بلوچ اور دیگر زبانوں کی اہمیت، بلوچستان میں مقامی زبانوں کو درپیش مشکلات اور ان کے فروغ پر روشنی ڈالی۔درایں اثناء زند اکیڈمی نوشکی کے زیر اہتمام شائع ہونے والی کتاب"ماتی زبانانی ارزشت" کی بھی رونمائی کی گئی۔