کرناٹک (آئی این پی) بھارتی ریاست کرناٹک کے شیموگا ضلع میں حجاب پابندی کی خلاف ورزی پر حجاب پہن کر سکول پہنچنے پر کالج نے 58 طالبات کو معطل کر دیا ہے۔ ریاست کے کئی حصوں میں مسلم طالبات اپنے تعلیمی اداروں میں حجاب پہن کر آئیں، لیکن انہیں عدالت کے حکم کا حوالہ دے کر داخل نہیں ہونے دیا گیا۔ مسلم طالبات نے بتایا کہ انہیں حجاب ہٹانے کا کہا گیا لیکن انکار کرنے پر انہیں معطل کر دیا گیا ساتھ ہی انہیں کالج نہ آنے کا بھی کہا گیا۔ انہیں کالج سے نکال بھی دیا گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریاست کے بیلگاوی‘ یادگیر‘ بیلاری‘ چتر درگم اور شیا موگا اضلاع میں کشیدگی پائی جاتی ہے جہاں حجاب پہننے والی طالبات نے کلاس رومز میں داخلے کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناء کویتی پارلیمنٹ کے اراکین نے بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ارکان کے ملک میں داخلے پر پابندی کا مطالبہ کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف کویت کی پارلیمنٹ کے اراکین نے بھی آواز بلند کر دی۔بالی وڈ کی سابق اداکارہ زائرہ وسیم نے حال ہی میں بھارت میں ہونے والے حجاب تنازع پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ زائرہ وسیم نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر تحریری پیغام جاری کیا اور کہا کہ اسلام میں حجاب پہننا یا نہ پہننا اپنے ذاتی انتخاب پر مبنی نہیں ہے بلکہ یہ ایک فرض ہے۔ ایران میں حجاب پر پابندی کیخلاف بھارتی سفارتخانے کے سامنے طلبہ نے احتجاج کیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی طلبہ نے بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب پر پابندی کیخلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ کرناٹک میں حجاب پر پابندی کیخلاف طالبات کا احتجاج جاری ہے۔ احتجاج میں مودی سرکار کیخلاف نعرے لگائے گئے۔ مظاہرین نے کہا کہ آر ایس ایس کو حجاب سے نہیں بلکہ مسلم طالبات کی تعلیم سے مسئلہ ہے۔
کرناٹک
کرناٹک باحجاب 58طالبات کو سکول سے نکال دیا کویتی پارلیمنٹ میںبھارت کیخلاف قرارداد
Feb 21, 2022