لاہور (نیوز رپورٹر) نوائے وقت کے کالم نگار سینئر صحافی رفیق ڈوگر انتقال کر گئے۔ مرحوم کو سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں لاہور کے مقامی قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ مرحوم کی عمر چوراسی برس تھی۔ انہوں نے نوائے وقت میں کافی عرصہ بطور سینئر صحافی کے کام کیا۔ انہوں نے نوائے وقت کیلئے بھارت کی سابق وزیراعظم اندراگاندھی کا انٹرویو بھی کیا۔ مرحوم کو اے پی این ایس کا بیسٹ رپورٹر ایوارڈ بھی دیا گیا۔ رفیق ڈوگر نے اپنی یادداشتوں اور غیرملکی دوروں کے حوالے سے سفرنامہ بھی لکھا۔ رفیق ڈوگر مجید نظامی کے قریبی دوستوں میں شمار ہوتے ہیں۔ رفیق ڈوگر کے انتقال پر صحافی برادری اور مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی صحافتی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ ، دو بیٹے اور دو بیٹیاں چھوڑی ہیں۔ محمد رفیق ڈوگر کی تصانیف میں 1۔ نور القرآن۔ قرآن کریم کا ترجمہ اور تفسیر 2۔ الامینؐ 3۔ سیرت الامینؐ 4۔ دستور مدینہ 5۔ قائداعظم سوچ تے سیاست 6۔ کالے فرشتے 7۔ مغلانی بیگم 8۔ تعاون9۔ علامہ اقبال کے شخصی خاکے 10۔ دید شنید۔ کالموں کا مجموعہ 11۔ چالیس چہرے 12۔ چہرے مہرے 13۔ پاکستان فوج اور سیاست 14۔ سول اور فوجی سازشیں 15۔ مولانا مودودی سے ملاقاتیں 16۔ سیاسی ملاقاتیں 17۔ ادبی ملاقاتیں 18۔ اصل ضیاء الحق اور سفرنامے 19۔ اے آب رود گنگا20۔ اندلس کی تلاش 21۔ اور نیل بہتا رہا 22۔ جاپان نورد 23۔ آپریشن صومالیہ 24۔ آپریشن سیاچن شامل ہیں ۔
رفیق ڈوگر
نوائے وقت کے کالم نگار، سینئر صحافی رفیق ڈوگر انتقال کر گئے، لاہور میں سپردخاک
Feb 21, 2022