لاہور (سپورٹس ڈیسک )بیجنگ سرمائی اولمپکس اتوار کو ایک دل کو چھونے والی تقریب میں اختتام پذیر ہوئے۔گزشتہ دو ہفتوں کے دوران تقریباً 3,000 کھلاڑیوں نے 15 شعبوں میں 109 مقابلوں میں حصہ لیا۔بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے صدر تھامس باخ نے "دنیا بھر کے" سیاسی رہنماؤں سے کھلاڑیوں کی "یکجہتی اور امن کی مثال" سے متاثر ہونے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ اولمپک گیمز کی یہ متحد طاقت ان قوتوں سے زیادہ مضبوط ہے جو ہمیں تقسیم کرنا چاہتی ہیں۔اتھلیٹس نے "امن کو ایک موقع دیا"، ان کے تبصرے روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان آئے۔آپ میں سے ہر ایک نے اپنا ذاتی بہترین حاصل کرنے کی کوشش کی۔ ہم اس بات سے بہت متاثر ہوئے کہ آپ کس طرح اپنے حریفوں کیلئے ان کی بہترین کارکردگی کیلئے خواہش اور خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔آپ نے نہ صرف ایک دوسرے کا احترام کیا: آپ نے ایک دوسرے کو گلے لگایا، چاہے آپ کے ممالک تنازعات کی وجہ سے تقسیم ہوں۔باخ نے ممالک کو کرونا کے خلاف ویکسینیشن جاری رکھنے کی ترغیب دیتے ہوئے کہاکہ اگر ہم آخر کار اس وبائی مرض پر قابو پانا چاہتے ہیں تو ہمیں تیز تر ہونا چاہیے۔ہمیں اونچا مقصد رکھنا چاہیے، ہمیں مضبوط ہونا چاہیے، ہمیں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ ویکسینیشن کا مطلب ہے ایک دوسرے کا خیال رکھنا۔یکجہتی کے اس اولمپک جذبے میں، ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں: دنیا بھر میں ہر ایک کو ویکسین تک یکساں مواقع فراہم کریں ۔اختتامی تقریب میں شریک ممالک کے اتھلیٹس نے شرکت کی۔پاکستانی پرچم بھی نمایاں تھا۔