کافی کولیسٹرول خطرناک کولیسٹرول ایل ڈی ایل کا خطرہ کم کرتا ہے: نئی تحقیق

Feb 21, 2022 | 08:58

ویب ڈیسک

نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ کافی میں شامل کیفین کا زائد استعمال جسم میں برے کولیسٹرول کے بننے کے عمل کو روکتا ہے۔کافی ایک خوش ذائقہ مشروب ہے جس کے بہت سے طبی فوائد بھی ہیں، کافی کا ایک اہم جزو کیفین ہے جو مضرصحت کولیسٹرول یعنی ایل ڈی ایل کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے مگر ایسا کیسے ہوتا ہے اس کی سائنسی وجہ دریافت کرلی گئی ہے۔مک ماسٹر یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کافی کس طرح خطرناک کولیسٹرول ایل ڈی ایل کا خطرہ کم کرتا ہے پر ایک نئی تحقیق کی جس سے نتیجہ اخذ کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ کیفین کا زائد استعمال خون میں موجود ایک قسم کے پروٹین ’’پی سی ایس کے نائن‘‘ کی مقدار کم کرتا ہے۔ یہ پروٹین جگر میں جاکر اسے برے یعنی ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو بننے کے عمل سے روکتا ہے یوں کولیسٹرول بڑھتا نہیں۔تحقیق میں شامل سینیئر سائنسدان ڈاکٹر رچرڈ آسٹن نے کیفین کا ایک اور کام بتایا جو ایس آر ای بی پی ٹو نامی ایک اور پروٹین کی سرگرمی کو روکتا ہے اور یہی پروٹین آگے چل کر پی سی ایس کے نائن کی پیداوار کو کم کرتا ہے یعنی کیفین دو طرح سے ایل ڈی ایل بننےکو روکتی ہے۔اس کے علاوہ ایس آر ای پی بی ٹو پروٹین ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ کئی امراض بھی بڑھاتا ہے جن میں ذیابیطس اور فیٹی لیور (چکنائی بھرے جگر) کا مرض شامل ہے۔لیکن یہ تحقیق صرف کافی کے ان ہی شوقین کے لیے اچھی ہے جو خالص کافی پیتے ہیں اور دیسی لوگ جن کی اکثریت کافی میں کریم اور شکر کے لوازمات بھی شامل کرتی ہے وہ مذکورہ تحقیق کے سائنسدانوں کا یہ انتباہ بھی جان لیں۔سائنسدان خبردار کررہے ہیں کہ اگر آپ کافی میں شکر اورکریم ملا کر پی رہے ہیں تو مذکورہ بالا سارے فائدے ضائع ہوسکتے ہیں کیونکہ اس طرح کیفین کی تاثیر کم سے کم ہوجاتی ہے، پھر سافٹ ڈرنگ اور میٹھے شربت کی عادت بھی سب کوششوں پر پانی پھیر دیتی ہے۔تاہم طبی ماہرین کے مطابق کیفین کی زائد مقدار بھی جسم کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ کافی کا استعمال معمول پر رکھنے کی ہدایت کرتے ہیں۔امید کی جارہی ہے کہ کیفین پر مزید تحقیق کرکے اور اس کے سرگرم اجزا کو نوٹ کرکے مستقبل قریب میں اسے کسی سپلیمنٹ میں ڈھال کرایک موثر دوا کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ دوا دنیا بھر میں کولیسٹرول کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

 
 
 

مزیدخبریں