حیدرآباد(بیورو رپورٹ )سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام میں گندم کی 300 اجناس کی توسیع و نئی اجناس کیلئے اجناس کی کراسنگ کا تجرباتی عمل جاری ہے، ملک کے نامور زرعی سائنسدان کرم خان کلیری کی زیر نگرانی بیج کی لگائی گئی،25ہزار لائن سے مستقبل میں شاندار نتائج برآمد ہونی کی امید ہے، وائس چانسلر نے تجرباتی فیلڈ کا دورہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق سندہ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کی جانب سے سندھ کے کسانوں کیلئے گندم کے تصدیق شدہ بیج کی دستیابی کیلئے نامور زرعی سائنسدان و بریڈر کرم خان کلیری کی سربراہی میں300 مختلف گندم کی اجناس کی توسیع و نئی اجناس کیلئے تجرباتی فیلڈ میں تحقیقی عمل جاری ہے، اس ضمن یونیورسٹی کے لطیف فارم میں قائم کردہ تجرباتی فیلڈ کا وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے دورہ کیا، جہاں پر وائس چانسلر کو گندم کی 25ہزار سے زائد مختلف اجناس کی لائنوں کے متعلق بریفنگ دی گئی، نامور زرعی سائنسدان کرم خان کلیری نے وائس چانسلر کو بتایا کہ گندم کی ملکی و غیرملکی سینکڑوں اجناس کی کراسنگ کے ذریعے صوبے کے موسم کے مطابق اجناس کی تیاری کیلئے تحقیقی کام سے بہترین اجناس تیار کی جاسکیں گی، کچھ اجناس میں رتی کی شکایات موصول ہوئی ہیں، اس تحقیقی کام سے رتی سے پاک اجناس تیار ہونگی، وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے کہا اس تحقیق سے زیادہ پیداوار دینے والی گندم کی اجناس تیار ہوسکیں گی، جس سے صوبے کے کسانوں کی تصدیق شدہ بیج کی طلب کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے، کرم خان کلیری کی تجربے سے سندہ سمیت ملک کے کسانوں کو فائدہ ہوگا، اس موقع پر چیئرمین ہائی پاور فارمز کمیٹی کے ڈاکٹر مجاہدلغاری،چیئرمین سیڈ پرڈکشن اینڈ ڈیولیمنٹ سینٹر ڈاکٹر ظہور حسین سومرو، ڈاکٹر شاہنواز مری ڈائریکٹر فارمز جکھرو ممتاز احمد و دیگربھی موجود تھے۔