وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ عدلیہ کو غیرجانبداری کا ثبوت دینا ہوگا۔
عطا اللہ تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غلطیاں انہوں نے کیں اور خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے، ادارے کا سہارا لے کرسیاست کرنے کی کوشش ہورہی ہے.ججز کا سہارا لے کر سیاست کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت عدالت کے باہر لوگ جمع کیے گئے، گرفتاری سے اتنا ڈرتے ہیں کہ لوگوں کے جمع ہونے پر پیش ہوئے۔لیگی رہنما نے کہا کہ شاہد خاقان کے وارنٹ جاری ہوئے، عمران خان پر بڑے کیسز ہیں. انہیں مہلت دے رہے ہیں. عدلیہ کو غیرجانبداری کا ثبوت دینا ہوگا۔انکا کہنا تھا کہ سزائیں بھگتنے کیلئے ہم رہ گئے ہیں؟ توشہ خانہ ریفرنس میں بھی تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، ایکسرے اسکین کے پیچھے نہیں چھپ سکتے۔عطا تارڑ نے کہا کہ آپ کو عدالت نے بلایا تھا ورلڈ کپ لینے نہیں جارہے تھے. آپ ایک پریس کانفرنس کریں گے میں 4 کروں گ.عدالت جا کر جلسہ کرنے کی روایت آپ نے ڈال دی، عدالت کے باہر عمران خان نے تماشہ لگایا۔انہوں نے کہا کہ درخواست پر عمران خان کے بجائے اظہر صدیق نے دستخط کیے. مس کنڈکٹ پر اظہر صدیق کا لائسنس معطل کیا جائے. پنجاب بارکونسل اظہر صدیق کا لائسنس معطل کرے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان کو گرفتاری کے نام سے کپکپی ہوجاتی ہے، عمران خان گرفتاری سے اتنے ڈرتے ہیں کہ بندے اکٹھے ہونگے تو جاؤں گا۔عطا تارڑ نے کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت عدالت کے باہر لوگ اکٹھے کیے گئے، بندے اکٹھے کیے گئے کہ کہیں کسی اور مقدمے میں گرفتار نہ کرلیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہائیکورٹ کے احاطے میں پہلے کبھی ایسی صورتحال نہیں ہوئی، اس طرح کی سرگرمی پہلے کبھی نہیں دیکھی.عمران خان کی پیشی کے لیے منظم منصوبہ بندی کی گئی. اسٹیج اور مائیک کی کمی تھی ورنہ پورا جلسہ تھا، کل عمران خان نے عدالت کے احاطے میں ڈرامہ کیا۔