ہندو انتہا پسند تنظیم شِیو سَینا نے بھی مودی کو گجرات فسادات کا مجرم قرار دیدیا

عالمی اداروں کے بعد بھارت کی معروف شدت پسند تنظیم شِیو سَینا نے بھی مودی کو گجرات فساد کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور آنجہانی بال ٹھاکرے کی تنظیم شِیو سَینا کے مابین تنازع شدت اختیار کر گیا ہے اور ہندو انتہا پسند تنظیم نے بھی مودی کو گجرات فسادات کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔ہندو انتہا پسند تنظیم شِیو سَینا کے سربراہ اودے ٹھاکرے جو آنجہانی بال ٹھاکرے کے بیٹے ہیں، کے مطابق اس وقت وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے گجرات فسادات میں مودی کو راج دھرما نبھانے کا حکم دیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ مودی اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں، جبکہ 2004 کے انتخابات میں شکست پر مودی سے استعفا بھی طلب کیا تھا۔اودے ٹھاکرے کے مطابق بال ٹھاکرے نے مودی کو سیاسی کیرئیر بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور بال ٹھاکرے نے ہی واجپائی کو مودی کے استعفا کے مطالبے سے ہٹنے پر مجبور کیا، اگر بال ٹھاکرے نہ ہوتا تو مودی وزیراعظم نہ بنتا۔اودے ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ بی جے پی ہندو توا کے نظریے سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔شیو سینا کے اعتراف کے بعد مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آچکے ہیں. جس کے بعد کئی سوالات نے جنم لیا ہے کہ کیا بھارتی وزیر اعظم ایسے شخص کو دوبارہ وزیر اعظم منتخب کریں گے .جس کے جرائم کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آچکے ہیں. کیا مودی کا تیسری بار انتخاب دنیا کے امن کے لئے خطرہ نہیں ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن