سری نگر(کے پی آئی) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموںکے موقع پر سخت پابندیوں اور بارش کے باعث معمولات زندگی درہم برہم ہو کر ہ گئے۔ پورے ضلع جموں کو ڈرونز اور کواڈ کاپٹروں کیلئے نو فلائی زون قراردیاگیاتھا ،اسکے علاوہ شہریوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے اور ہر چھوٹی ،بڑی شاہراہ پرلوگوں کی تلاشیوںکاسلسلہ جاری ہے ،جس کی وجہ سے شہریوںکو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور معمولات زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کے دورہ کشمیر کی وجہ سے کشمیری تاجروں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور انہیں سکیورٹی اقدامات کے نام دکانیں اور کاروبار بند کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بارش اور برف باری سے زمینی رابطے منقطع ہو گئے ہیں۔ سری نگر جموں قومی شاہراہ پر مٹی تودے گرنے کی وجہ سے بند ہے وہیں سری نگر لیہہ شاہراہ اور تاریخی مغل روڈ بھی برف جمع ہونے کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند ہے۔ جبکہ جموں و کشمیر میں محکمہ جل شکتی کے سینکڑوں کارکنوں نے جموں میں چیف انجینئر کے دفتر کے باہرمسلسل 607 ویں دن بھی اپنا احتجاج جاری رکھا۔مظاہرین نے مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنی ملازمتوں کو باقاعدہ بنانے اور75ماہ کی تنخواہوں کی فوری ادائیگی کے مطالبات کااعادہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو انکے سیاسی و سماجی حقوق سے محروم رکھنے کی شدیدمذمت کی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں "سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت میں ہندوتوا حکومت نے مسلمانوں سمیت اقلیتوں اور کشمیری عوام کو سماجی انصاف سے مسلسل محروم کررکھا ہے۔