غزہ‘ نیویارک‘ لندن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی + اے پی پی) اسرائیلی فوج کے غزہ میں رہائشی علاقوں، ہسپتالوں پر حملے جاری ہیں۔ الناصر ہسپتال غیر فعال ہونے سے 8 مریض انتقال کر گئے۔ غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں 107فلسطینی شہید اور 145زخمی ہوگئے۔ فلسطینی شہداء کی مجموعی تعداد 29 ہزار سے بڑھ گئی۔ اسرائیل نے رمضان تک اسرائیلی یرغمالی رہا نہ ہونے پر رفح میں زمینی آپریشن کا اعلان کیا ہے۔ تاہم یورپی یونین نے اسرائیل کو رفح پر چڑھائی کرنے سے خبردار کر دیا۔ ای یو وزرائے خارجہ کا کہنا ہے رفح پر حملہ 15 لاکھ بے گھر فلسطینیوں کے لیے تباہ کْن ہوگا۔ دوسری جانب خان یونس میں اسرائیلی فوج پر حماس کی جانب سے حملے کیے گئے جس میں کئی اسرائیلی فوج ہلاک اور متعدد کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔ ادھر فرانسیسی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے پاس خفیہ سرنگوں کا نیٹ ورک غزہ کی پٹی میں حماس کے قائم کردہ نیٹ ورک سے زیادہ جدید ہے جو کہ اسرائیل تک پھیلا ہوا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے رمضان المبارک میں فلسطینیوں کے مسجد اقصیٰ میں داخلے کی محدود اجازت دیدی۔ ڈبلیو ایچ او نے خبردار کیا غزہ کی پٹی بحران کے دہانے پر پہنچ گئی۔ امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ایک بار پھر ویٹو کر دی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جنگ بندی کی قرارداد کے حق میں 13 ارکان نے ووٹ دیئے۔ برطانیہ غیر حاضر رہا۔ الجزائر نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کی قرارداد پیش کی تھی ۔ امریکہ نے تیسری بار غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا ہے۔ برطانوی شہزادہ ولیم نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے کہا اس وقت وہاں انسانی امداد کی ضرورت ہے‘ یرغمالی بھی رہا ہوں۔