اسلام آباد؍ لاہور (این این آئی) الیکشن کمیشن نے این اے 130لاہور سے کامیاب امیدوار نواز شریف کو نوٹس جاری کردیا جبکہ ریٹرننگ افسر سے رپورٹ طلب کرلی۔ الیکشن کمیشن میں این اے 130لاہور سے پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ پی ٹی آئی رہنما کے وکیل نے کہا کہ 376 میں سے 334پولنگ سٹیشنز کے نتائج کے مطابق یاسمین راشد 20ہزار ووٹوں کی لیڈ سے جیت رہی تھیں، پھر رات کو پولیس والے آئے اور ریٹرننگ افسر کو تبدیل کردیا گیا، ہمارے ایجنٹس کو نکال دیا گیا۔ پھر باقی 33پولنگ سٹیشنز سے نواز شریف کو ایک لاکھ ایک ہزار ووٹ ڈال دئیے گئے۔ ممبرالیکشن کمیشن نے کہا کہ اس کیس میں تو الیکشن کمیشن بھی جوابدہ ہے، اب کیس ہم اپنے خلاف سنیں؟۔ الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت 27فروری تک ملتوی کردی۔ جبکہ خیبر پی کے میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 مانسہرہ کے انتخابی نتائج کے خلاف نواز شریف کی درخواست پر سماعت 26فروری تک ملتوی کر دی گئی۔ منگل کو دوران سماعت کامیاب امیدوار کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نواز شریف کی جانب سے جہانگیر جدون اور بیرسٹر ظفر اللہ پیش ہوئے۔ بابر اعوان نے کہا کہ خاتون ریٹرننگ افسر کی رپورٹ کی کاپی دیں، ہمیں درخواست کی کاپی چاہیے، بینچ نے عدم حاضری پر نواز شریف کی درخواست مسترد کی تھی اور پھر بحال کی، اس آرڈر کی کاپی بھی دیں، آر او کو تبدیل کیا گیا، ہمیں اس پر اعتراض ہے۔ جہانگر جدون وکیل نواز شریف نے کہا کہ ہمیں خود اعتراض ہے کہ آر او کیوں تبدیل ہوا، ممبر الیکشن کمیشن نے کہا آر او بیمار تھیں، انہوں نے درخواست دی کہ انہیں تبدیل کریں۔ بابر اعوان نے کہا کہ کہا جارہا ہے پنڈی والا کمشنر بھی بیمار تھا، ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ لوگ بیمار ہو جاتے ہیں، ہر بات پر شک نہ کریں۔ بابر اعوان نے کہا کہ 8 فروری والا الیکشن رہنے دیں، 9 فروری والا کوئی نہیں مانے گا، ممبر ای سی پی نے کہا کہ ایک امیدوار دونوں سے سیٹ سے جیت جائے تو ایک تو چھوڑنی ہے، جہانگیر جدون نے کہا کہ ابھی تو ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ کون سی نشست چھوڑیں۔